کراچی(اسٹاف رپورٹر) چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ نظام کو لپیٹاگیاتو اس کے ذمہ دار ریاستی ادارے ہونگے،ملک میں ایک مرتبہ پھر صدارتی نظام کی بحث چھیڑی جارہی ہے،اقتدار سویلین حکومت کو منتقل نہ ہوا تو وفاق پر سنگین خطرات منڈلائیں گے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ سندھ لٹریچر فیسٹول کے دوسرے روز اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کیا،چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مشرف کو کٹہرے میں لانا تو دور‘ کورٹ میں نہیں لاسکے،ایک آدمی جس نے آئین کو پامال کیاوہ ملک چھوڑ کرچلاجاتاہے،ستر سال بعد بھی یہ طے نہیں کرسکے کہ صدارتی نظام ہو یا پارلیمانی نظام،ایک بار پھر صدارتی نظام کی بحث چھیڑی جارہی ہے، تسلیم کرتا ہوں کہ پارلیمانی نظام پوری طرح نتائج نہیں دے سکا ہے،جدوجہد کرنے والا سیاسی کارکن اب گھر بیٹھ گیا ہے، اگر اقتدار سویلین حکومت کو منتقل نہ ہوا تو وفاق پر سنگین خطرات منڈلائیں گے،پارلیمان ختم ہوتو دیگر ممالک میں لوگ سڑکوں پر نکل آتے ہیں،ایک مائنڈ سیٹ تمام اختیارات اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہتا ہےبڑی مشکل سے اٹھارویں ترمیم پاس ہوئی ،چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اب غیرعوامی سیاست ہےدنیا بھر میں قیادت کا بحران ہےجب امریکا کا صدر، ٹرمپ ہوجائے تو پھرکیا ہو،ریاست نے مزدور،کسان اور نوجوان کو.سوچے سمجھے فیصلے کے تحت ختم کیا،کافی ہاوس کلچر کو جان بوجھ کر ختم کیا گیا،نظریاتی سیاست ختم ہورہی ہیں،سیاسی جماعتوں کے علاوہ کوئی ادارہ وفاق کو دلدل سے نہیں نکال سکتا،درسی کتب میں آج بھی آمریت کے فوائد پڑھائے جاتے ہیں،اگر دوہزار اٹھارہ میں الیکشن نہیں ہوئے تو سیاہ بادل وفاق پر منڈلائیں گے،لانگ بوٹ کو ہٹانے کا ایک ہی طریقہ ہےلوگوں میں سیاسی شعور لازم ہےسول سوسائٹی جب تک غیر آئینی اقدام کے خلاف نہیں اٹھے گی تو راہ پر نہیں چل سکیں گے۔دریں اثناء چین کی جانب سے سردمہری پر اب واشنگٹن انتظامیہ شمالی کوریا کے معاملے میں روس سے مدد طلب کر رہی ہے۔ امریکی مندوب برائے شمالی کوریا جوزف یون نے کہا ہے کہ روس اس معاملے میں کارآمد سفارتی کردار ادا کر سکتا ہے۔ امریکی مندوب کے مطابق روس کو چاہیے کہ وہ امریکا، چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے ساتھ ایک یک جا پیغام شمالی کوریا کو بھیجے کہ واشنگٹن حکومت شمالی کوریا میں حکومت کی تبدیلی نہیں بلکہ تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا انسداد چاہتی ہے۔ دوسری جانب جمعے کے روز امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ تجارت کرنے والے تمام ممالک اور کمپنیوں کو امریکی پابندیوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔