پشاور( احتشام طورو ٗوقائع نگار) پشتو کے ابھرتے ہوئے صوفی گلوکار علی بابا خان نے معروف شاعر رحمٰن بابا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ’’ ملنگ عبد الرحمٰن‘‘ کے نام سے ایک ویڈیو ریلیز کر دی اور دعویٰ کیا ہے کہ ان کی پشتو صوفی ازم پر مشتمل اور معروف شاعر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے سلسلے میں اپنی نوعیت کی پہلی ویڈیو ہے‘پشاور کی نجی یونیورسٹی سے الیکٹریکل اور ٹیلی کمیونیکیشن میں انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کرنے والے علی بابا خان نے 2سال قبل موسیقی کی دنیا میں قدم رکھا اور اس ویڈیو کو عرش نے ڈائریکٹ کیا ہے اور اس میں معروف وصدارتی ایوارڈ یافتہ شاعر وادیب لائق زادہ لائق کی شاعری کو شامل کیاگیا ہے‘ دانیال انور سے اس کی موسیقی ترتیب دی ہے اور علی بابا کو امید ہے کہ اس ویڈیو کو عوام میں پذیرائی ملے گی‘ علی بابا کا کہنا تھا کہ میرا مشن ہے کہ پختون نوجوان اب بندوق بیچ کر صوفی میوزک کو لیں اور تشدد سے پاک معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کریں‘ علی بابا خان پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے اعزازی سفیر ہونے کے ساتھ ساتھ اسلام آباد اور پشاور میں پراپرٹی کا کاروبار بھی کرتے ہیں‘ انہوں نے حال ہی میں پشتو آن لائن میوزک چارٹ بھی ٹاپ کیا انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ صوفی میوزک کے ذریعے نوجوان ایک پرامن معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کریں‘ میں خود فن کے ذریعے پیسا نہیں کمانا چاہتا بلکہ میوزک کے ذریعے نوجوانوں کے ذہنوں کو تبدیل کرنا چاہتا ہوں‘ انہوں نے کہا کہ موجودہ مشہور گلوکاروں نے اپنی گلوکاری میں اصل روح کو نظر انداز کیا تاہم وہ اپنے فن کے ذریعے نئی جدت متعارف کرانا چاہتے ہیں‘ انہوں نے کہا کہ وہ 26کے قریب ویڈیوز بنا چکے ہیں جن میں ایک ’’تصور‘‘ کے نام سے بھی شامل ہے جو کہ غنی خان کی شاعری پر مشتمل ہے جسے عالمی سطح پر بھرپور پذیرائی ملی ہے‘ انہوں نے کہا کہ 6ماہ قبل انہوں نے کابل میں منعقدہ انٹرنیشنل صوفی کنسرٹ میں پرفارم کیا اس موقع پر امریکہ ‘ برطانیہ‘ جرمنی اور خلجی ریاستوں سے آئے پختونوں نے ا ن کی اپنی نوعیت کی منفرد گائیکی کو سراہا اور انہوں نے پہلی بار غنی خان کی شاعری کو صوفی ٹیون میں پیش کیا‘ انہوں نے کہا کہ موسیقی کی دنیا میں آنے پر گھر والوں نے شدید مخالفت کی اور جیب خرچ دینا ہی بند کر دیا جس کی وجہ سے یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رہائش کے حوالے سے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم مسلسل محنت اور اپنی فن کے ساتھ مخلص ہونے پر گھر والے بھی میرا ساتھ دینے پر مجبور ہوگئے‘ انہوں نے کہا کہاپنے پہلے صوفی میوزک پراجیکٹ کی تکمیل کیلئے اپنی بندوق بیچ ڈالی ‘ انہوں نے کہا کہ سکول کے زمانے میں 6کلاس میں تھا جب میں نے ایک موسیقی کے مقابلے میں حصہ لیا اور تب سے شوق تھا کہ سٹیج پر فارم کرونگا‘ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر ’’ انڈرگرائونڈ تال میوزک ‘‘ کے نام سے ایک بینڈ بھی بنایا ہے جو خیبرپختونخوا کی جامعات میں نوجوانوں کیلئے پرفارم کرتا ہے‘ انہوں نے کہا کہ نجی سکول کے میوزک کنسرٹ کے دوران ایک شخص نے غنی خان کی شاعری پر مبنی کتاب گفٹ کے طور پر دی جس کے بعد رومانوی فوک پشتو گائیکی بھی شروع کر دی تھی‘انہوں نے کہا کہ غنی خان کی صوفی سوچ نے ان کی روح پر اثر کیا اور اسے مجبور کیا کہ وہ صوفی ازم کے حوالے سے بھی کچھ کریں‘ انہوں نے مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک نئے صوفی پراجیکٹ ’’ در پہ درافغان ‘‘ پر کام کر رہے ہیں ۔