جاپان میں ایک کمپنی کی جانب سے سگریٹ نوشی نہ کرنے والے ملازمین کو سالانہ اضافی چھٹیاں فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئےکمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک تمباکو نوشی نہ کرنے والے شخص نے تجویز باکس میں یہ لکھ کر ڈالی کہ سیگرٹ نوشی نہ کرنے والوں کو ایسے افراد کے مقابلے میں زیادہ چھٹیاں ملنی چائیےجو سیگرٹ نوشی کرتے ہیں۔
اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دفتر میں کام کرنے والے ملازمین بار بار سگریٹ نوشی کے لیے وقفہ لیتے ہیں جو بعض اوقات ان کے کام میں کمی کا باعث بنتا ہے اور اس کا اثر سگریٹ نوشی نہ کرنے والوں پر پڑتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایسا کرنے سے سگریٹ نوشی کرنےوالے افراد کی حوصلہ شکنی ہوگی اور وہ زیادہ چھٹیوں سے متاثر ہوکر شاید اس بلا سے چھٹکارا حاصل کر سکیں۔
کمپنی کے سی ای او کی جانب سے اس تجویز کو بے حد پسند کیا گیا اور اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے فیصلہ کیا کہ جو افراد تمباکو نوشی نہیں کرتے ان کو سالانہ 6اضافی چھٹیاں میسرہوں گی تمباکو نوشی کے عادی افراد کے بر عکس۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے اعداد و شمارکے مطابق 21عشاریہ 7 فیصدنوجوان سگریٹ نوشی کے عادی ہیں جبکہ اسی حوالےسےعمر رسیدہ افرادکی تعداد زیادہ ہے۔
رواں سال جولائی میں جاپان حکومت نے ٹوکیو میں تمباکو نوشی پر پابندی عائد کردی تھی لیکن اس اقدام کے بعد انہیں تمباکو نوشی کے عادی افراد اور تمباکو بنانے والی کمپنیوں کی طرف سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس کے باعث یہ پابندی ختم کر دی گئی۔
واضح رہے کہ جاپانی حکومت کے خزانے میں شامل رقم کا ایک تہائی حصہ تمباکو مینوفیکچرز کے ذریعے سے آتا ہے۔