لودھراں‘ملتان(نمائندہ جنگ)سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نےکہاہےکہ حکومت مدت پوری کرے‘ اداروں میں تصادم ہواتو کچھ نہیں بچے گا،قبل ازوقت انتخابات عمران کی خواہش ہوسکتی ہےہماری نہیں‘بلاول کاجلسہ خطےکی سیاست تبدیل کردیگا،قبل ازوقت انتخابات عمران خان کی توخواہش ہوسکتی ہےہماری نہیں‘موجودہ حکومت کو5سال مدت پوری کرنی چاہئے۔مولانا محمدمیاں کےہاں شادی کی تقریب میں شرکت کےبعدمیڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہی۔ شادی کی تقریب میں میاں راجن سلطان پیرزادہ چیئرمین ضلع کونسل‘ڈپٹی کمشنرراجہ خرم شہزاد‘ امین بیت المال پنجاب ملک سلمان منگلا‘سابق ایم این اے صدیق بلوچ‘امداداللہ عباس‘حسین رضوی‘نیازسومرو‘شیخ طاہرالدین‘میاں امیرجھنڈیر طاہرامیرغوری بھی موجود تھے۔انہوں نےکہاکہ ذوالفقارعلی بھٹونےملک کوآئین دیااورپیپلز پارٹی نےہمیشہ اس کی پاسداری کی ہے‘جب میں وزیراعظم تھاتوپیپلزپارٹی نےآئین بحال کیاجس کا مقصدیہ ہےکہ ادارے مضبوط ہونےچاہئیں‘جب ہم پارلیمنٹ کونظرانداز کریں گےتودوسرےاداروں پرگلہ نہیں کرسکتے۔ انہوں نےکہاکہ ذوالفقارعلی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے بعدبلاول بھٹو پہلی بار ملتان آرہے ہیں‘ان کاملتان آنے پر فقیدالمثال استقبال ہوگا۔انہوں نےکہاکہ قبل ازوقت انتخابات عمران خان کی خواہش ہوسکتی ہے‘ہماری نہیں‘ موجودہ حکومت کوہماری طرح پانچ سال مدت پوری کرنی چاہئے اور ایک منتخب حکومت کو دوسری حکومت کو جمہوری اندازمیں اقتدارمنتقل کرنا چاہئے۔ انہوں نےکہاکہ الیکشن نہیں بلکہ انتخابی اصلاحات مسائل کاحل ہیں‘مل جل کر پارلیمنٹ میں انتخابی اصلاحات لانی چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ کرپشن کیخلاف نیب قانون کوموثربناناچاہئے‘یہ نہ ہوکہ ہرمرتبہ جے آئی ٹی بنتی اورسپریم کورٹ ہی فیصلے کرتی رہے۔ انہوں نےکہاکہ نئے این آراوکےحوالےسے انہوں نے کوئی بات نہیں سنی‘حکومت پرذمہ داری عائدہوتی ہے کہ وہ نئی حلقہ بندیوں کےحوالے سےسندھ اورکراچی کے تحفظات دورکرے۔انہوں نےکہاکہ جنہوں نےمجھ پر کیس بنائے‘ انہوں نےمجھے باعزت بری ہونے پر وزیر اعظم بنایا اور خود میرے وزیر بن گئے‘17سال بعد پتہ چلا کہ وہ کیس میرےاوپرنہیں بن سکتاتھا‘خورشیدشاہ نے مجھے بتایاہےکہ 17سال کےبعدآپ کے کیسزکےآڈٹ پیراز ہمارے پاس آئے ہیں یعنی پھانسی پہلےہوگئی اوراب کہتےہیں کہ آپ بےگناہ تھے‘اب ایک مردہ کس طرح زندہ ہوسکتاہے۔انہوں نےکہاکہ جب میں وزیراعظم بناتوپہلے ہی روزوزیرقانون کوکہاکہ میں شوکت عزیز اور پرویز مشرف کی طرح نیب کاادارہ اپنےپاس نہیں رکھوں گاکیونکہ میں نےنیب کےذریعےکسی کےساتھ انتقامی کارروائی نہیں کرنی۔انہوں نےکہاکہ مجھےعدلیہ نے کرپشن پرنہیں بلکہ خط نہ لکھنےپرسزادی ہے‘خط میں کیاتھاکہ میں سوئس حکام کولکھوں کہ ہمارےصدرپاکستان جووفاق کی علامت اور سپریم کمانڈر آف دی آرمڈفورسزہیں انہیں آکرلےجائیں یہ قانون میں نہیں تھالہٰذا میں وہ کام نہیں کرسکاجوغیرقانونی تھا‘میں عدالتی فیصلہ پربغیر اداروں کےتصادم ہوئےایک سیکنڈمیں گھرآگیا‘اداروں میں تصادم ہواتو کچھ بھی نہیں بچے گا‘ انہوں نےکہا کہ ایم کیوایم اگر اکٹھی ہوتی ہےتوگڈلک وش کریں گے اور اگر علیحدہ ہوجائیں توبھی پیپلز پارٹی نے وہاں سے الیکشن تو لڑنا ہی ہے۔ادھرپیپلزپارٹی ملتان شہر کے نائب صدر اللہ بخش بھٹہ سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضاگیلانی نےکہاکہ 15دسمبر کوبلاول بھٹوزرداری کا جلسہ خطہ کی سیاست تبدیل کردیگا‘ جلسہ کے بعد ہمارا بڑا ٹارگٹ عام انتخابات ہیں۔ اندازے کرنیوالوں کے اندازے غلط ثابت ہوجائیں گے‘عوام کی طاقت سےخطہ کوصوبےکادرجہ بھی دلوائیں گے۔اللہ بخش بھٹہ نےانہیں نادرتسبیح کاتحفہ بھی دیا۔