نیب نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف حدیبیہ پیپر مل کیس دوبارہ کھول دیا، اسحاق ڈار وعدہ معاف گواہ سے ایک بار پھر ملزم بن گئے ۔
نیب کا کہنا ہے کہ تحقیقات سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے شروع کی گئی ہیں ۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف حدیبیہ پیپر ملز کیس کی تحقیقا ت کا دوبارہ آغاز ہوگیا۔
نیب اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ یہ تحقیقات عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے شروع کی گئی ہیں۔
اعلامیے میں مزیدکہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار حدیبیہ پیپر ز ملز ریفرنس میں وعدہ معاف گواہ بن گئے تھے لیکن ریفرنس منسو خ ہونے کے بعد اب وہ دوبارہ ملزم بن گئے ہیں،2000ء میں حدیبیہ پیپر ملز کیس کو احتساب عدالت میں داخل کیا گیا تھا۔
اس کیس میں شریف برادران کے والد میاں شریف، سابق وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز ان کے بھائی عباس شریف اور شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز بھی ملزمان تھے۔
کیس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ملزمان نے حدیبیہ پیپر ملز کو ایک ارب 24 کروڑ روپے کا کالا دھن سفید کرنے کے لیے استعمال کیا۔
اپریل 2002ء میں پرویز مشرف کے دور حکومت میں اسحاق ڈار نے ایک اعترافی بیان میں تسلیم کیا تھا کہ کالا دھن سفید کرنے کے لیے مختلف افراد کے بے نامی اکاؤنٹس کو استعمال کیا گیا۔