وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے اسلام آباد دھرنے کے شرکاء کو مذاکرات کی پیشکش کردی اورکہا کہ دھرنے کے شرکا عوام کی تکلیف دور کریں اور احتجاج ختم کردیں، اگر اب بھی تحفظات ہیں تو مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران احسن اقبال نے کہا کہ ہم دھرنے کے شرکاء سے مذاکرات کے لئے تیار ہیں،امید کرتا ہوں کے شرکاء پر امن طور منتشر ہوجائیں گے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں مظاہرین سے دھرنا پرامن طور پر ختم کرنے کی اپیل کرتا ہوں ، حلف نامے کی اصل شکل میں بحالی کے بعد تنازع کھڑا کرنا بے بنیاد ہے ۔
وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دھرنے کو فی الفور ختم کرنے کی ہدایت کی ہے ، پیر کو اسلام آباد میں چین کا اعلیٰ سطح کا وفد بھی آرہا ہے ، پاکستان کے حالات کے پیش نظر مذہبی تناو پھیلانے سے گریز کرنا چاہیے ۔
ان کا کہناتھاکہ کہ دھرنے کے شرکا کے جذبات کی قدر کرتا ہوں، یہ تاثر دینا درست نہیں کہ حکمران ختم نبوت کے قانون پر حملہ آور ہیں ،لوگوں کو گمراہ نہیں کرنا چاہیے، اس سے کشیدگی ہوگی، حالات خراب ہوںگے۔
احسن اقبال نے کہا کہ آج اسلام آباد میں جاری دھرنے پر قو م کو اعتماد میں لینا چاہتاہوں، متنازعہ ترمیم وزیر قانون زاہد حامد یا وفاقی حکومت نے نہیں کی ، الیکشن ایکٹ کی جس ترمیم پر تنازع ہوا اسے تمام جماعتوں نے مل کر مرتب کیا ۔
ان کا کہناتھاکہ تمام سیاسی جماعتوں نے مل کر حلف نامے کو واپس پرانی شکل پر بحال کردیا تھا ،پارلیمنٹ نے زیادہ موثر قانون منظور کرلیا ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی حکم جاری کردیا ہے ، ختم نبوت کی مہر پاکستان کے آئین پر قیامت تک لگی رہے گی۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہاکہ دھرنے کی وجہ سے راولپنڈی اسلام آباد کے لوگوں کا جینا اجیرن ہوچکا ہے ، سیکیورٹی کے لئے رینجرز کو تعینات کر رکھا ہے ، ہم سب کو قانون کے فیصلوں پر عمل درآمد کرنا چاہیے ۔