• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تربت میں قتل ہونیوالوں کو بھجوانے والا انسانی اسمگلر کوئٹہ سے گرفتار

کوئٹہ (نمائندہ جنگ) تربت میں قتل ہونے والے 20افراد کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے والا ایک انسانی اسمگلر کوئٹہ سے گرفتار کر لیا گیا۔ خود کو ایرانی ظاہر کرتا تھا جال نیٹ ورک کے نام سے کام کر رہا تھا ۔واقعے کے بعد کئی روپوش ہو گئے ۔ انسانی اسمگلنگ میں کوئٹہ کی بعض بااثر شخصیات کے ملوث ہونے کا انکشاف بھی ہو ا ہے جلد اہم گرفتاریوں کا امکان ہے۔قتل ہونے والوں نے تین روز کوئٹہ میں قیام کیا۔ ذرائع کے مطابق تربت سے 20افراد کی لاشوں کی برآمدگی کے واقعے کے بعد ایف آئی اے کوئٹہ بھی جاگ گئی گزشتہ روز بروری میں کارروائی کرتے ہوئے تربت میں قتل ہونے والے 20 افراد کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے والے ایک انسانی اسمگلر صادق کو گرفتار کر لیاجس نے ابتدائی تفتیش میں انکشاف کیا ہے کہ 15اور17نومبر کو تربت میں قتل ہونے والے 20افراد جن کا تعلق پنجاب سے تھا 9نومبر کو پنجاب سے کوئٹہ اس کے پاس آئے جنہیں نیٹ ورک کے دوسرے ساتھیوں نے بھیجا تھا تین روز تک یہ کوئٹہ میں رہے ۔ بعد ازاں انہیں مختلف ٹرانسپورٹ کے ذریعے تربت پہنچایا گیا جہاں ان کے دیگر ساتھی انہیں تربت کے پہاڑی علاقے سے ایران لے جا رہے تھے ۔ ملزم کو نیٹ ورک میں طالب کے نام سے جانا جاتا تھا اور یہ خود بھی معصوم لوگوں کو ایران لے جاتا تھا جبکہ یہ شخص خود کو ایرانی ظاہر کرتا تھا اور یہ مکروہ دھندہ کئی سالوں سے کر رہا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم نے انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک میں شامل اہم شخصیات اور اہم اداروں کے افرادکے ناموں کے بارے میں بھی بتایا ہے جن کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں چھاپے مارتی رہی ہیں ۔ تاہم واقعے کے بعد سے انسانی اسمگلرز روپوش ہو چکے ہیں ۔جلد ہی اہم گرفتاریوں کا امکان ہے۔
تازہ ترین