راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے) باخبر ذرائع کے مطابق بورڈ آف ریونیو پنجاب نے راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کیلئے گوجرخان میں کوڑیوں کے بھائو اراضی کروڑوں میں خریدنے کی تاحال منظوری نہیں دی ہے۔ گزشتہ دنوں ہونے والا اجلاس بھی بے نتیجہ رہا جس میں اسسٹنٹ کمشنر گوجرخان مہرین عباسی بھی شریک ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق گوجرخان اراضی کی قیمت کے بارے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔ کھائیوں، بنجر حصوں پر مشتمل 2437کنال 10مرلہ اراضی 27کروڑ روپے میں ایکوائر کی جا رہی ہے جس پر بورڈ آف ریونیو کو بھی تحفظات ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق اراضی کی قیمت سات آٹھ کروڑ روپے کے لگ بھگ تھی لیکن کمیشن اور سیاسی و انتظامی مافیا کو نوازنے کیلئے زمین کی قیمت کے تعین میں زمینی حقائق کو نظرانداز کرکے قیمتی ترین اراضی کے برابر ریٹ پر کوڑا ڈمپنگ سائٹ کیلئے جگہ لی جا رہی ہے جس کی قیمت کا تعین ڈسٹرکٹ کلکٹر/ڈپٹی کمشنر طلعت محمود گوندل کی سربراہی میں 8رکنی ڈسٹرکٹ پرائس اسیسمنٹ کمیٹی (ڈی پی اے سی) نے کیا تھا۔ کمیٹی میں اسسٹنٹ کمشنر صدر تسنیم علی خان، اے سی گوجر خان مہرین عباسی، اسسٹنٹ کمشنر ٹیکسلا وقاص مارتھ، اے سی مری عارف اللہ خان کے علاوہ بلڈنگ کے ایگزیکٹو انجینئرز اور ای ٹی او پراپرٹی بھی شامل تھے۔ اراضی کیلئے درخواست ایم ڈی راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی تھی جس کے بعد اے سی گوجرخان سے اراضی کی رپورٹ طلب کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ موضع بجنیال میں میرہ اراضی 394کنال 3مرلہ کی اوسط پرائس 66ہزار 690روپے، بنجر قدیم کی 157کنال 10مرلہ کی قیمت 50ہزار 740روپے، غیر ممکن 168کنال کی اوسط پرائس واضح ہی نہیں کی گئی تھی‘ تاہم ڈی سی ریٹ 31ہزار 920روپے تھا۔ ڈیرہ پوٹھی میں لپاڑہ سات کنال پندرہ مرلہ کا ڈی سی ریٹ 42ہزار روپے کنال، میرہ کے وائی ایچ جی 485کنال 17مرلہ اوسط پرائس 65ہزار 580روپے کنال‘ رکھ تین کنال گیارہ مرلہ کا ڈی سی ریٹ 42ہزار روپے کنال تھا۔ بنجر قدیم 56کنال پانچ مرلہ اوسط قیمت 50ہزار 740روپے کنال، غیر ممکن 1017کنال 3مرلہ کا ڈی سی ریٹ 42ہزار روپے، ساہنگ میں ریلوے ٹریک کے قریب آٹھ کنال سات مرلہ اراضی کی اوسط قیمت 66ہزار 680روپے، میرہ پچاس کنال 17کنال اراضی کی اوسط قیمت 66ہزار 680روپے، لپاڑہ دو کنال دو مرلہ اراضی کا ڈی سی ریٹ اسی ہزار روپے، رکھ 24کنال 5مرلہ کا ڈی سی ریٹ 31ہزار 920روپے کنال، بنجر قدیم چار مرلہ کی اوسط قیمت کنال 42ہزار 470روپے کنال، غیر ممکن 69کنال 18مرلہ کا ڈی سی ریٹ 31ہزار 920روپے کنال بتایا گیا تھا‘ لیکن ڈسٹرکٹ اسیسمنٹ کمیٹی نے کمال فیاضی کا مظاہرہ کرکے بجنیال میں میرہ اراضی ایک لاکھ بیس ہزار روپے کنال، بنجر قدیم نوے ہزار روپے کنال، غیر ممکن اراضی 65ہزار روپے کنال میں خریدنے کی منظوری دی۔ اسی طرح ڈیرہ پوٹھی میں لپاڑہ ڈیڑھ لاکھ روپے کنال، میرہ ایک لاکھ بیس ہزار روپے کنال، رکھ نوے ہزار روپے کنال، بنجر قدیم اسی ہزار روپے کنال اور غیر ممکن اراضی 65ہزار روپے کنال میں لینے کی منظوری دی گئی۔ ساہنگ میں ریلوے اراضی کے قریب خسرہ نمبر 2482میں اراضی کی قیمت اڑھائی لاکھ روپے کنال، میرہ ایک لاکھ بیس ہزار روپے، لپاڑہ ڈیڑھ لاکھ روپے کنال اور رکھ نوے ہزار روپے کنال، بنجر قدیم اسی ہزار روپے اور غیر ممکن اراضی 65ہزار روپے کنال میں لینے کی منظوری دی گئی جو اوسط اور ڈی سی ریٹ سے کئی گنا زیادہ قیمت ہے۔ اسی وجہ سے بورڈ آف ریونیو نے بھی اب تک منظوری نہیں دی ہے۔ سستی اراضی مہنگے ترین ریٹس پر خریدنے کا معاملہ سی ایم سیکرٹریٹ تک پہنجایا گیا لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور کمیشن مافیا تاحال کامیابی سے معاملات کو آگے بڑھا رہی ہے۔