اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دھرنے والوں کے پاس اسلحہ ہے ، وہ لال مسجد جیسا سانحہ چاہتے ہیں ، 48گھنٹے کا وقت دیا جائے معاملہ حل ہو جائیگا،تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ فیض آباد انٹرچینج پر دھرنے کے حوالے سے عدالتی حکم پر ضرور کارروائی کی جائے گی ، سازشی عناصر پاکستان میں ایک مرتبہ پھر سانحہ ماڈل ٹاون اور لال مسجد جیسا واقعہ کروانا چاہتے ہیں ، دھرنے والوں پر طاقت کے استعمال سے خونریزی کا خدشہ ہے ، ہم نہیں چاہتے کہ کوئی کشیدگی پیدا ہو .
ربیع الاول کے تقدس کیلئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کریں ، آئندہ 24 سے 48 گھنٹے میں حل تلاش کر لیں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر دھرنے والوں کو پوری دنیا میں پاکستان کا تماشا بنانے کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے ایک بارپھر دھرنا ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی کے شایان شان نہیں کہ ہم شہریوں کے راستوں میں کانٹیں بکھیریں ، مریض دم توڑ رہے ہیں ، بچے اسکول نہیں جا رہے ، اس وقت ملک کے حالات کسی تصادم کی اجازت نہیں دیتے ، ہمیں خون خرابہ نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی ہے کہ موقع دیا جائے تاکہ علما مشائخ جو کوششیں کر رہے ہیں اس سے دھرنا دینے والوں کو بتا سکیں کہ ختم نبوت پر ملک میں اس وقت کوئی مسئلہ نہیں ، یہ قانون اب پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گیا ہے جو اس حکومت کا کارنامہ ہے.
جو قانون 2002 میں مشرف نے 10 دنوں کے لئے بنایا اس کی سیون بی اور سی کی شقیں مفقود ہوچکی تھیں لیکن ہم نے اسے مستقل قانون کا حصہ بنا دیا ،جوختم نبوت پر ایمان رکھنےوالوں کے لیے بہت بڑی کامیابی ہے، ختم نبوت قانون کی محافظ پارلیمنٹ اور عوام ہیں ، یہ تاثر دینا کہ اس قانون پر کوئی سمجھوتہ کیا جاسکتا ہے یہ صرف نفرت پھیلانا ہے جس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔