راولپنڈی(وسیم اختر،سٹاف رپورٹر)تحریک لبیک کے کارکنوں کے ہاتھوں اغواہونیوالے راولپنڈی پولیس ہومی سائیڈیونٹ کے دوسب انسپکٹر24گھنٹے سے زیادہ وقت گزرنے کے بعدبھی بازیاب نہ ہوسکے اورنہ ہی ہفتہ کوہونے والی ہلاکتوں کی بابت ایف آئی آرزکااندراج ہوسکا۔ذرائع کے مطابق ہفتہ کی صبح فیض آباد دھرناختم کرانے کے لئے شروع کئے گئے آپریشن کے دوران جاں بحق ہونیوالے پانچ افرادکی لاشیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال منتقل کرکے ان کاپوسٹ مارٹم کیاگیا جبکہ ان میں سے ایک لاش بے نظیربھٹوہسپتال سے ورثابغیرپوسٹ مارٹم کے لے گئے، جن لاشوں کاپوسٹ مارٹم کرایاگیا ان کی ایف آئی آرزکے اندراج کے لئے نیوٹاؤن سرکل کے ہومی سائیڈیونٹ کے دوتفتیشی افسرسب انسپکٹرامانت علی اورسب انسپکٹراسلم حیات ہفتہ کی رات ہسپتال گئے لاشوں کولگنے والے زخموں کی تفصیلات اوران کے ورثاکے بیانات قلمبندکرسکیں لیکن اسی دوران مشتعل ہجوم نے ہسپتال میں ہنگامہ آرائی شروع کردی اورڈسٹرکٹ ہیدکوارٹرہسپتال کے مردہ خانہ میں دونوں تفتیشی افسروں کوتشددکانشانہ بنایا،اورانہیں بری طرح زدوکوب کیاگیااوربعدازاں ہجوم میں شامل بعض افرادانہیں گاڑی میں ڈال کراپنے ہمراہ لے گئے عینی شاہدین نے جنگ کوبتایاکہ مشتعل افراد نے ہفتہ اوراتوارکی درمیانی شب دونوں پولیس افسروں پربری طرح تشددکیااورانہیں گھسیٹتے ہوئے مارچری سے باہرنکالااورپھراپنے ہمراہ لے گئے ،تھانہ گنج منڈی میں دونوں کے اغواکی ایف آئی آردرج کرلی گئی ہے۔جبکہ تھانہ صادق آبادکے علاقہ میں دوروزسے روزنامچہ رکاہواہے اوروہاں ہنگامہ آرائی کے دوران جاں بحق ہونے والے افرادکی ایف آئی آرزاتوارکی رات تک درج نہ ہوسکی تھیں ،ادھراتوارکواس حوالے سے سی پی اوراولپنڈی اسرار عباسی کی زیرصدارت اہم اجلاس ہواجس میں ڈی ایس پی لیگل اوردیگرافسران نے شرکت کی اوراس حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیاکہ قانونی سقم کے بغیرایف آئی آرزکااندراج کیسے کیاجائے۔