لاہور(نمائندہ خصو صی) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قوم سے معافی مانگے اور نقصانات کی تلافی کرے ۔ آپریشن کی ذمہ داری عدالت پر ڈال کر حکومت غلطیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے،جب بھی جمہوریت کی بساط لپیٹی گئی وہ حکمرانوں کے غلط اقدامات کا نتیجہ تھا ۔آپریشن کی ذمہ داری عدالت پر ڈال کر حکومت اپنی غلطیوں پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش کررہی ہے ۔ حکومت اس ساری خرابی کا ملبہ عدالتوں پر ڈالنے کی بجائے خود اس کی ذمہ داری قبول کرے ۔آج بھی حکمران اپے رویے پر سنجیدگی سے غور کرنے اور اپنی کوتاہیوں کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔منصورہ میں مرکزی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب میں سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ مذاکرات کے ذریعے معاملات کا طے ہونا خوش آئند ہے ۔ حکومت روایتی ہتھکنڈوں کی بجائے معاہدہ پر کھلے دل سے عمل کرے ۔ گرفتار شدگان کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ حکومت اگر ہماری تجویز مان لیتی تو اتنا نقصان اور شہادتیں نہ ہوتیں ۔ لگتاہے کہ حکومت دھرنے کے بغیر کوئی کام نہیں کرتی ۔ بروقت فیصلے نہ کرنا حکومت کی نااہلی کی دلیل ہے ۔ وزیر قانون اگر پہلے دن مستعفی ہو جاتے تو قومی املاک تباہ ہوتیں نہ قیمتی جانوں کا نقصا ن ہوتا ۔ حکومت آج بھی ہر ذمہ داری عدالت پر ڈالتی ہے لیکن ملک میں ہونے والے نقصان اور شہادتوں سے وہ خود کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتی ۔ معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیلنے سے پہلے حکومت نے جانی نقصان کو بچانے کی کوئی تدبیر کی ، نہ دھرنا دینے والوں کو نرمی سے سمجھانے کی کوشش کی ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت کے مبارک مہینے میں ظلم و تشدد کرنا اور بھی افسوسناک ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام اور جمہوریت پر قوم کوئی سمجھوتہ قبول نہیں کرے گی ۔ ہم جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں حکومت کو اگر کوئی خطرہ ہے تو وہ خود اس کے منفی رویوں کی وجہ سے ہے ۔ حکومت کے پاس اب خود احتسابی کے لیے بھی زیادہ وقت نہیں رہا ۔ لبرل اور سیکولر قوتوں کو خوش کرتے کرتے حکومت کی اپنی ساکھ ختم ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ثابت ہوگیاہے کہ طاقت کا استعمال کسی مسئلے کا حل نہیں تمام مسائل کا حل ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ ہے ۔حقیقی جمہوریت کے لیے ملک میں احتساب کا موثر نظام ناگزیر ہے ۔اجلاس میں لیاقت بلوچ ، راشد نسیم ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، محمد اصغر ، سید وقاص جعفری ، اظہر اقبال حسن، حافظ ساجد انور، امیر العظیم و دیگر نے شرکت کی ۔