• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حلف نامہ میں تبدیلی اوردھرنےپر تشدد کی انکوائری کی جائے،سراج الحق

لاہور( نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی کی سازش کرنے والوں کو بے نقاب اور فیض آباد دھر نا مظاہرین پر تشدد کے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری جائے ۔ عوام ظالموں کو جیلوں میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ ملک میں نام نہاد جمہوری حکومت قائم ہے۔ حکمرانوں کو عوام کے قتل کیلئے نہیں خوشحال پاکستان کے لئے مینڈیٹ دیا تھا۔جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید سے ملاقات میں 10ماہ کی نظر بندی سے رہائی پر مبارکباد پیش کی فیض آباد دھرنے میں شہید ہونے والے جماعت اسلامی (یوتھ) کے نائب صدر راجہ ذوہیب کے گھر ان کے والد راجہ زاہد سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ شہید ہمارے ہیرو ہیں ۔پوری قوم ختم نبوت کے شہیدوں کے ساتھ ہے۔ راجہ ذوہیب کو بے دردی سے شہید کیا گیا وہ ذاتی مفاد کے لئے نہیں ،ختم نبوت کے تحفظ کے لئے گھر سے نکلے تھے۔ ہم ان کی شہادت کی قبولیت کیلئے دعا گو ہیں۔ بدقسمتی سے ان کو ایسے ملک میں شہید کیاگیا جو کلمہ کے نام پر بنا ۔ حکمرانوں کو یہ مینڈیٹ نہیں دیا تھا کہ وہ والدین کو ان کے بچوں سے محروم کر یں۔ چار سال سے حکومتی کارکردگی صفر ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی سب سے بڑی بدقسمتی یہی ہے کہ ممتاز قادری کو ان کے دور میں شہید کیاگیا۔ جمہوری حکومت کے باوجود لوگوں کو جنازے سے روکا گیا ،اس کے باوجود لاکھوں افراد جنازے میں شریک ہوئے۔ سیکولر اور مغربی دنیا کو خوش کرنے کے لئے حکومت نے ممتاز قادری کو شہید کیا۔ عالمی اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے حکمران مالی کرپشن کے ساتھ نظریاتی کرپشن بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے کہا تھا کہ عوام سیکولر اور لبرل ملک چاہتے ہیں۔ ہم سیکولر نہیں اسلامی ملک چاہتے ہیں۔ حکمران مکہ مدینہ کے بجائے امریکہ کی طرف دیکھ رہے ہیں اور کفار کی خوشنودی کے لئے کام کر رہے ہیں۔ تاریخ نے ثابت کر دیا ہے کہ عزت اللہ دیتا ہے عالمی قوتوں کی وجہ سے نہ حکومت ملتی ہے اور نہ عزت۔ نوازشریف کو حکومت ہونے کے باوجود عزت نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ حلف نامے میں تبدیلی ایک سازش کے تحت کی گئی جو بھی حکمران ملک سے باہر جاتے ہیں ان سے یہی مطالبہ کیا جاتا ہے کہ تحفظ ناموس رسالت ؐکے قوانین کو تبدیل کر دو تو ہم آپ کو امداد دیں گے ۔ قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دینے میں مسلمانوں نے بہت زیادہ قربانیاں دیں اور اسی وجہ سے سید ابوالاعلیٰ مودودی کو سزائے موت سنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دینے کا فیصلہ انہوں نے کبھی قبول نہیں کیا اور قادیانی اس فیصلے کو ختم کرنے کے لئے ہمہ وقت سازشوں میں مصروف رہتے ہیں اور ان کی سازشوں کی وجہ سے حلف نامے میں تبدیلی کی گئی۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمارا یہی مطالبہ تھا کہ جو حلف نامے میں ترمیم کرنے والے ہیں ان کو سزا دی جائے مگر حکومت کہتی تھی رات گئی بات گئی ۔ اور یہی وجہ ہے کہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ بھی شائع نہیں ہوئی۔ اگر اس میں کوئی غریب ملوث ہوتا تو ابھی تک اس کو سزا دے دی گئی ہوتی مگر اشرافیہ اور بڑے لوگ ملوث ہیں جس وجہ سے حکومت خاموش ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ فیض آباد دھرنے میں شہید ہونے والوں اور حلف نامے میں تبدیلی کرنے والوں کا پتہ لگانے کے لئے فوری طور پر جوڈیشل انکوائری کی جائے اور عوام کو اس کی رپورٹ سے آگاہ کیا جائے۔ سراج الحق نے کہا کہ اسحاق ڈار نے استعفیٰ دے دیا ہے ہم نے پہلے دن ہی کہا تھا کہ وہ وزارت سے الگ ہو جائیں اور جب الزامات غلط ثابت ہو جائیں تو واپس آ جائیں۔ اسی طرح ہم نے نوازشریف کو بھی کہا تھا کہ اگر وہ ایسا کر لیتے تو ان کو یہ نہ کہنا پڑتا مجھے کیوں نکالا؟ حکومت کو اپنا رویہ ٹھیک کرنا ہو گا۔ عوام میں فیض آباد آپریشن کے حوالے سے شدید غصہ پایا جاتا ہے۔ جنہوں نے بھی عوام پر ظلم کیا ہے۔ عوام ان کو ایوانوں میں نہیں جیلوں میں دیکھنا چاہتی ہے۔ ناموس رسالت کی آخری سانس اور خون کے آخری قطرے تک دفاع کرتے رہیں گے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فیض آباد آپریشن کر کے حکومت نے صرف پنڈی میں 7 بے گناہوں کو شہید کیا۔ حالات کی خرابی کی ذمہ دار حکومت ہے۔ علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے وفد کے ہمراہ امیر جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید سے ملاقات کی اور انہیں 10ماہ کی نظربندی کے بعد رہائی پر مبارکباددی۔ حافظ سعید کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں لیاقت بلوچ، عبدالرحمٰن مکی، مولانا امیر حمزہ، یعقوب شیخ، میاں مقصود احمد، حافظ خالد ولید اور حافظ طلحہ سعید بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران ختم نبوت قانون میں ترمیم اور کشمیر سمیت ملک کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔جماعت اسلامی اور جماعت الدعوۃکے رہنماؤں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ ختم نبوت کے حوالے سے کسی قسم کی غفلت کا مظاہرہ نہیں کیا جانا چاہیے۔ترمیم کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔
تازہ ترین