ٹھٹھہ کے ساحلی علاقے بوھارا کے قریب سمندر میں زائرین کی کشتی ڈوبنے سے 17 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 20 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔
کشتی میں خواتین اوربچوں سمیت 60سے زائدزائرین سوار تھے، ڈی سی ٹھٹھہ نے17افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔
ڈی سی ٹھٹھہ نےوزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 17 لاشیں نکالی گئی ہیں، دو کشتیوں میں سوار 60 سے زائد افراد پیرپٹھو کے مزارپرجارہے تھے کہ تیزہوا کےباعث کشتیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کمشنر حیدرآباد کو ریسکیو کا کام تیز کرنے کی ہدایت کردی۔
پولیس کے مطابق دو خواتین، دو بچوں اور ایک شخص کی لاش شیخ زاید اسپتال ساکرو منتقل کردی
گئی۔
پولیس کے مطابق زائرین درگاہ کے میلےمیں شرکت کے لیے جا رہے تھے کہ بوھارا کے قریب سمندر میں کشتی الٹ گئی۔
کشتی میں سوار افراد کا تعلق کراچی کے علاقے گڈاپ، میمن گوٹھ اور شیدی گوٹھ سے ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ٹھٹھہ کشتی حادثہ، پاک بحریہ کی امدادی کارروائیاں
ایس ایس پی ٹھٹھہ کے مطابق کشتی والے نے بہت زیادہ لوگوں کو کشتی میں بٹھا لیا، جس کی جہ سے کنارے کے قریب ہی کشتی الٹنے کا واقعہ پیش آیا، تاہم 52مسافروں کو باہر نکال لیا گیا ہے۔
ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ٹھٹھہ کے قریب کشتی الٹنے کے واقعے پر اظہار افسوس کیا ہے۔
انہوں نے ہدایت کی ہے کہ سندھ حکومت اور انتظامیہ ریسکیو اورریلیف آپریشن تیزکریں۔