ٹھٹھہ/کراچی(نامہ نگاران/اسٹاف رپورٹر)ٹھٹھہ کے قریب گہرے سمندر میں زائرین کی کشتی الٹ گئی، خواتین و بچوں سمیت درجنوں ڈوب گئے،19 لاشیں برآمد کرلی گئیں،زائرین سمندری جزیرے پر واقع میو پٹھائی درگاہ جانے کیلئے ضلع ٹھٹھہ کے تعلقہ میرپور ساکرو کی ساحلی پٹی کے علاقے بوہارو کے قریب کشتی میں سوار ہوئے تو تیز ہوائوں اور تعداد زیادہ ہونے کے باعث کشتی گہرے سمندر میں ڈوب گئی ڈی سی ٹھٹھہ کے مطابق 60سے زائد افراد کشتی میں سوار تھے جن میں خواتین مرد اور بچے شامل تھے،درگاہ پر چار ہزار سے زائد زائرین موجود ہیں،لانچ میں ملیر ، میمن گوٹھ، منوڑہ ، شمس پیر اور دیگر علاقوں کے لوگ سوار تھے،جاں بحق ہونے والوں میں نازیہ عمر 2؍ سال، کریم النسا جوکھیو 4 سال، یاسر مقصود جوکھیو، ابوبکر جوکھیو، مسماۃ وزیراں جوکھیو عمر 35 سال، احمد لاشاری عمر 42 سال، مسماۃ شبانہ پنہور، حاجراں جوکھیو، محمد علی خاصخیلی عمر 35 سال، تین سالہ نادیہ میمن، دلاور جوکھیو عمر 6سال، حنیب منڈہو جنگشاہی عمر 30 سال، یاسمین بی بی ، جویریہ اور دیگر شامل ہیں۔کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں ہلاکتوں پر وزیر اعلی سندھ، صوبائی وزرا، سہیل انور سیال، محمد علی ملکانی، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری،سینیٹر سسی پلیجو، چیئرمین ضلع کونسل ٹھٹھہ غلام قادر پلیجو اور ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے افسوں اور گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے دعائے مغفرت اور لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ ٹھٹھہ سے نامہ نگار کے مطابق ٹھٹھہ کے ساحلی علاقہ بوہارا کے قریب سمندر میں واقع درگاہ مینھ پٹھائی کے میلہ کے آخری دن شرکت کے لئے زائرین فی کس پچاس روپے کرایہ دیکر بابا اسماعیل نامی لانچ میں سوار ہو رہے تھے تاہم لانچ کے مالک نے لالچ میں گنجائش سے زیادہ زائرین کو سوار کرلیا جس کے باعث تیز ہواؤں اور سمندر میں طغیانی کے باعث لانچ کنارے کے قریب ہی الٹ گئی،زائرین میں خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ تھی، لانچ الٹتے ہی کہرام مچ گیا اور کنارے پر کھڑے افراد نے انہیں بچانے کیلئے کوششیں شروع کردی اور اپنی مدد آپ کے تحت لاشیں نکالیں جن میں مرد خواتین اوربچے شامل ہیں ان میں ایک ہی خاندان کے تین افراد بھی شامل ہیں جن کا تعلق درسانہ چھنہ کراچی سے ہے جاں بحق ہونیوالوں میں اکثریت کا تعلق میمن گوٹھ شیدی گوٹھ کراچی کے علاوہ مختلف علاقوں سے ہے جبکہ چالیس سے زائد افراد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا سات زخمیوں کو نازک حالت میں کراچی لے جایا گیا،ڈپٹی کمشنر ناصر بیگ کے مطابق ریسکیو آپریشن کیلئے نیوی سے مدد لی گئی جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی،گھارو سے نامہ نگار کے مطابق ضلع ٹھٹھہ کے ساحلی علاقے بوہارو میں مینھں بھٹائی میلے میں شرکت کیلئے جانے والی زائرین کی کشتی میں100 سے زائد افراد سوار تھے جو تیز ہواؤں کے باعث الٹ گئی جاں بحق ہونے والوں میں مقصود جوکھیو لیلہ نازیہ خیرالنساء یاسر جوکھیو وزیر جوکھیو ابوبکر احمد خان لاشاری شہناز پنھور مہناز پنھور شبانہ پنھور اور دیگر شامل ہیں جبکہ 47 افراد زخمی ہو گئے ۔