اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متعصبانہ فیصلے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت مان کر اسلامی دنیا کیخلاف نئے منصوبے کا آغاز کیاہے۔اسلامی ممالک ایک ماہ کیلئے امریکہ کا بائیکاٹ ،سفارتی تعلقات ختم کریں،ڈونلڈ ٹرمپ عرب دنیا میں اسرائیل اور ایشیا میں بھارتی اجارہ داری چاہتا ہے، اب اسلامی دنیا کیخلاف سازشوں میں آئے روز اضافہ ہوگا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ عرب دنیا میں اسرائیل اور ایشیا میں بھارتی اجارہ داری چاہتا ہے۔ اسرائیل و بھارت دونوں اسلام مخالف ہیں جن کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، اسلامی دنیا باہمی اتحاد پیدا کرکے امریکہ سے احتجاج کریں اور ایک ماہ کیلئے امریکہ کا مکمل بائیکاٹ کریں اور ایک مہینہ کیلئے امریکہ سے احتجاجی طور پر سفارتی تعلقات، دورے اور ریاستی تقریبات معطل کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا فوری طور امریکی فیصلے کیخلاف “او آئی سی” کا اجلاس بلائے۔ امریکی صدراس عزت و اہمیت کا لحاظ رکھتے جو اسکو بطور چیف گیسٹ اسلامی دنیا نے دی۔ وہ بین المذاہب ہم آہنگی کی بجائے دنیا کو مذاہب کے نام پر تقسیم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔رحمان ملک نے کہا کہ امریکی عوام ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا متنازع فیصلہ واپس لینے پر زور ڈالیں۔