نیب نے اسحاق ڈار کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے، اس بات کا فیصلہ نیب کے چیئرمین جاوید اقبال کی صدارت میں نیب ایگزیکٹیو بورڈ کے ہونے الے اجلاس میں کیا گیا۔
وفاقی احتساب بیورو(نیب) کے اعلامیے کے مطابق اسحاق ڈار کو وطن لانے کے لیے ان کے ریڈ نوٹس جاری کیے جائیں گے۔
نیب کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کو کوئی ایسی بیماری نہیں جس کا پاکستان میں علاج نہ ہوسکے، احتساب عدالت پہلے ہی اسحاق ڈار کو اشتہاری ملزم قرار دے چکی ہے۔
اسی نیب اجلاس میں 8انکوائریوں اور 2انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی ہے۔
نیب اعلامیے کے مطابق ملتان میٹرو بس پراجیکٹ میں بدعنوانی کی انکوائری کی بھی منظوری اسی اجلاس میں دی گئی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملتان میٹروبس پراجیکٹ میں بدعنوانی کی انکوائری کی منظوری شواہد کا جائزہ لینے کے بعد دی گئی ہے۔
ملتان میٹرو بس پراجیکٹ میں سرکاری فنڈز کے ناجائز استعمال کا الزام سامنے آیا تھا، پراجیکٹ میں پیپرا قوانین کی خلاف ورزی کا بھی الزام ہے۔
واضح رہے کہ آج ہی احتساب عدالت آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق کیس میں بار بار طلب کیے جانے کے باوجود پیش نہ ہونے پر اسحاق ڈار کے ضامن کی منقولہ جائیداد کی قرقی کا حکم دے چکی ہے۔