اسلام آباد (نمائندہ جنگ )سی پیک طویل مدتی پلان 2017تا 2030تک اجراء کر دیا گیا ہے اس حوالے سے ایک تقریب وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات اسلام آباد میں ہوئی ، تقریب میں وفاقی وزیر داخلہ ، منصوبہ بندی ،ترقی و اصلاحات احسن اقبال ، چین کے اسلام آباد میں سفیر یائو جنگ ، کاروباری برادری کے نمائندگان ، چینی اور پاکستانی اعلیٰ حکام شریک ہوئے ، چیف اکنامسٹ ڈاکٹر ندیم نے سی پیک طویل مدتی پلان کے چیدہ چیدہ نکات کو پیش کیا جبکہ تقریب میں سی پیک منصوبوں پر اب تک ہونیوالی پیش رفت کی ویڈیوبھی دکھائی گئی ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک سے ہر صوبے کو پورا حصہ ملے گا، اقتصادی راہداری کسی کے خلاف سازش نہیں، دنیا کا ہر ملک سی پیک سے فائدہ اٹھا سکتا ہے، دوطرفہ تجارت میں چینی کرنسی کا استعمال زیر غورہے،ہر صوبے کو پورا حصہ ملے گا، دنیا کا ہر ملک سی پیک سے فائدہ اٹھا سکتا ہےپاک چین اسٹریٹیجک شراکت داری معاشی میں تبدیل ہوچکی،اقتصادی راہداری چین کی دیرینہ دوستی اور پاکستان پر چین کے اعتماد کا بہترین مظہر ہے،چینی سفیر نے کہا کہ سی پیک سےچین اور پاکستان کے درمیان ترقی کے نئے سفر کا آغا ز ہوا ہے ، چین نے اپنے ہمسایہ ممالک اور خطے میں ترقی کا تصور دیا ہے،احسن اقبال نے کہا کہ جب مغرب نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں پاکستانی طلبہ کو داخلےدینے سے انکار کر دیا تو چین نے پاکستانی طلبا کو پی ایچ ڈی کے لیے یونیورسٹیوں میں داخلے دیئے اس وقت 20ہزار سے زائد پاکستانی چین میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ، وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں کوئی اور کرنسی استعمال نہیں ہوگی تاہم پاک چین تجارت میں ڈالر کے بجائے چینی کرنسی کے استعمال پر غور کر رہے ہیں، ڈالر کے بجائے چینی کرنسی میں تجارت سے بار بار کرنسی تبدیل نہیں کرنا پڑے گی۔وزیر داخلہ و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک طویل المدتی پلان کے باعث پاک چین سٹریٹیجک شراکت داری معاشی شراکت داری میں تبدیل ہوچکی ہے،انہوں نے کہا اقتصادی راہداری چین کی دیرینہ دوستی اور پاکستان پر چین کے اعتماد کا بہترین مظہر ہے، پوری قوم اور حکومت پاکستان چین کی جانب سے پاکستان پر اعتماد کرنے اور ترقی کے لئے مواقع فراہم کرنے پر شکر گزار ہے،طویل المدتی منصوبے کی منظوری اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعاون کا رشتہ محض وقتی نہیں بلکہ دہائیوں پر محیط یہ رشتہ نسلوں کے ساتھ پر محیط ہوگا ،طویل المدتی منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان رشتے کو اگلی نسلوں پر منتقل کر دینے کے عزم کا ثبوت ہے۔