جمعیت علما اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ فاٹا بل پر ابھی مزید مشاورت ہوگی ، حکومت سے اس بارے بات چیت چلتی رہے گی ،ہم اپنے شیڈول کے مطابق چل رہے ہیں ۔
ادھر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے فاٹا اصلاحات کا بل کل ایوان میں لانے کی یقین دہانی کرادی ہے ، جس پر مولانا نے کہا کہ تمام معاملات اورتحفظات کو حل کیے بغیرعجلت میں بل لانا معاملات کومزید خراب کرے گی۔
میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ فاٹا اصلاحات پر اپنا موقف تفصیل کے ساتھ وزیراعظم اور آرمی چیف کے سامنے رکھا اور کہا کہ فاٹا جرگے کی سپریم کونسل سے ملاقات کرکے رضامندی حاصل کریں،جہاں آئینی سقم موجود ہے اس پر آئینی ماہرین کی رہنمائی حاصل کی جائے۔
ان کا کہناتھاکہ وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقات مثبت رہی ،اس دوران فاٹا اصلاحاتی منصوبے اور انضمام کے معاملے پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کو بتایاکہ فاٹا کاآئین کے تحت مسلے کاحل ہونا چاہیے، اگر ایسا نہ ہوا تومشکلات پیدا ہوں گی،وزیراعظم کو فاٹا جرگہ کی سپریم کونسل سے ملاقات کاکہاہےجس کوانہوں نےقبول کرلیا۔
ان کا یہ بھی کہناتھاکہ اگرحکومت اور فاٹا کےعوام قانون سازی پر رضامند ہوں تو یہ ہمارا کوئی ذاتی جھگڑا نہیں،247،175 کے حوالے قانونی رائے حاصل کی جائے،تاکہ کل پارلیمنٹ پر الزام نہ آئے کہ کوئی غیرقانونی کام کیا گیا۔
مولانافضل الرحمٰن نے یہ بھی کہا کہفاٹا اصلاحات پر عسکری حکام سے مزید ملاقات کی ضرورت نہیں،اس اجلاس میں فاٹا سے متعلق بل منظور ہونےکاکچھ نہیں کہہ سکتا۔
ایک سوال پرمولانافضل الرحمان نےبتایاکہ محمود اچکزئی اپنی معلومات کے مطابق دلائل دے رہے ہیں،ہمارااپنا موقف ہے۔