پاکستان ہاکی فیڈریشن میں انوکھے فیصلے کی روایت قائم، منگل کو پاکستان ہاکی فیڈریشن نے اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک اور نرالا فیصلہ کیا اور ایک روز قبل ہیڈ کوچ سے مستعفی ہونے والے سابق اولمپئن فرحت خان کو دوبارہ سے قومی سلیکشن کمیٹی کا رکن بنادیا۔
ہیڈ کو چ کا عہدہ سنبھالنے سے قبل بھی فرحت خان قومی سلیکشن کمیٹی کا حصہ رہ چکے ہیں، لندن میں ورلڈ کپ رسائی رائونڈ میں ناقص کار کردگی کے بعد پی ایچ ایف نے قومی سلیکشن کمیٹی اور ٹیم انتظامیہ کو فارغ کردیا تھا، لیکن فرحت خان کو ٹیم کا ہیڈ کوچ بنادیا گیا تھا۔
لیکن ان کی کوچنگ میں بھی ٹیم کو ایشیا کپ اور آسٹریلیا کے چار قومی ایونٹ میں بدترین ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تین رکنی قومی ہاکی سلیکشن کمیٹی میں حسن سردار چیف سلیکٹر جبکہ ایاز محمود اور مصدق حسین ارکان کے طور پر اپنا کام کر رہے ہیں، اب فیڈریشن نے کمیٹی میں فرحت خان اور قاسم خان کا اضافہ کر دیا ہے۔
دریں اثنا فرحت خان نے کہا ہے کہ انہوں نے استعفیٰ ٹیم کی کار کردگی پر نہیں دیا ہے، دفتری مصروفیات کی وجہ سے وہ قومی ٹیم کے ساتھ دورہ پر نہیں جاسکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ خاندانی مصروفیات بہت ہیں جس کی وجہ سے وہ لانگ ٹرم بنیاد پر قومی ہاکی ٹیم کے ساتھ کام نہیں کرسکتے اور اس لئے پی ایچ ایف حکام کو آگاہ کردیا تھا کہ وہ انہیں ریلیز کردیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ شارٹ ٹرم کے لئے دستیاب ہوں گے جس کے بعد فیڈریشن نے سلیکشن کمیٹی میں شامل کیا ہے اس میں دس سے بارہ روز ہی کام کرنا ہوتا ہے۔