اسلام آباد(نامہ نگار،آئی این پی)سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے مسائل کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے چیئرمین سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے ثقافتی ورثے کو محفوظ بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری ٹی وی پر مقامی فنکاروں کو مواقع فراہم کیے جائیں اور کہا کہ ملک کی اصل ثقافت کم ترقی یافتہ علاقہ جات میں ہی اصل حالت میں محفوظ ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت دی کہ بجٹ میں لوک ورثہ کے لیے 50کروڑروپے رکھے جائیں اور موجودہ بجٹ میں کچھ حصہ جاری کیا جائے ۔کمیٹی نے ایوی ایشن ڈویژن کو تمام ہوائی اڈوں پر لوک ورثہ کے لیے نمائشی جگہ فراہم کرنے کے لیے خط لکھنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر مملکت اطلاعات ونشریات مریم اورنگز یب نے بتایا کہ پہلی دفعہ قومی سطح پر ثقافتی پالیسی بنائی گئی ہے اور ثقافت کو نصاب کا حصہ بھی بنایا گیا ہے۔ پاک چین ثقافتی کاروان شروع کیا گیا۔ ثقافتی سرگرمیاں واحد طریقہ ہے جس سے ہم آہنگی اور اتحاد پیدا ہوتا ہے۔پہلی دفعہ ڈیجیٹل اپ گریڈیشن اورڈی ٹی ایچ سروس کا آغاز کیا جارہا ہے۔فنکاروں کا ڈیٹا بیس بنایا جارہا ہے ۔ ہیلتھ انشورنس کارڈ بھی جاری کیے جائیں گے۔کمیٹی کی سفار شات پر عملدرآمد کے بارے میں بتایا گیا کہ چین سے گوادر تک 20مقامات پر مقامی فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہر ہ کیا۔ تمام دیہی علاقوں میں کمیونٹی کلب بنائے جائیں گے۔ سرکاری ٹی وی کا کوئٹہ سینٹر کو الگ کردیا گیا ہے۔ آئندہ مارچ میں ایف 9پارک اسلام آباد میں بسنت منائی جائے گی۔ لو ک ورثہ میں گریڈ 1سے 16گریڈ تک بھرتیاں جلد مکمل ہوجائیں گی۔