جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ متحدہ مجلس عمل مشاورتی عمل سے گزررہی ہے۔ اتحاد میں شامل تمام جماعتیں ایک ہی انتخابی نشان کے تحت انتخابات میں حصہ لینا چاہتی ہیں۔ صوبے میں پی ٹی آئی کے ساتھ 13 نکاتی ایجنڈے کے تحت حکومت میں شامل ہیں۔
پشاور یونیورسٹی میں جمعیت کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے کا اگلا مشاورتی اجلاس لاہور میں ہوگا،مولانا سمیع الحق کے لئے جرگہ جائے گا،فاٹا سے متعلق وہی فیصلہ ہے جو قبائل کا فیصلہ ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کا قبلہ اول اسلامی ممالک کی قیادت کی راہ تک رہا ہے۔کسی سیاسی لیڈر نے مسجد اقصیٰ پر قبضے کے خلاف کوئی بات نہیں کی۔ہمارے سیاست دانوں کا مقصد صرف اپنی ذات کے لئے مفاد حاصل کرنا ہے۔اقصیٰ کا بڑا مسئلہ اسرائیل اور امریکا نہیں، مسلمان حکمران ہیں۔قوم کوایسے لیڈر کی ضرورت ہے جس کا قبلہ واشنگٹن نہیں ، خانہ کعبہ ہو۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ موجودہ سیاسی قیادت نے قوم کو منتشر کیا۔کسی سیاسی لیڈر کا بیٹا ملک کے تعلیمی اداروں میں نہیں پڑھتا،یہ لوگ علاج کے لئے بیرون ملک جاتے ہیں۔یہ لوگ صرف حکمرانی کرنے کے لئے پاکستان آتے ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 27 اقسام کے نظام ہائے تعلیم ہیں دینی مدارس بھی منقسم ہیں۔ہمارے لیڈرذاتی مفادات کے لئے قوم کے خلاف لڑتے ہیں،میں کہتا ہوں غربت اور جہالت کے خلاف لڑنا چاہئے۔