جوہی (نامہ نگار ) جوہی میں غلام سرور جمالی کیھر لونڈ ولی محمد سولنگی علی نواز شاہنواز جمالی اسماعیل اور خدا بخش کوری سمیت دیگر افراد نے سخت احتجاج کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ وومن پولیس تھانے دادو کی انچارج عوام کیلئے عذاب بن گئی ہے انھوں نے بتایا کہ دادو میں پولیس لائین کے نزدیک آصف اور ممتاز جمالی کی رہائش گاہ پر اچانک 3 پولیس موبائل نے گھیراؤ کر کے گھر میں موجود رئیس آصف جمالی اور انکے دوست امید علی لوند سمیت گھریلو ملازمین کو گرفتار کر کے تھانے لے گئی اور 10 منٹ کے اندر ان کو رہا کر دیا بعد میں پتہ چلا کہ رئیس آصف جمالی رئیس امید علی لوند اور دیگر نا معلوم افراد پر فائرنگ کی جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ انھوں نے چیف جسٹس آف پاکستان چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ آئی جی پولیس سندھ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ معاملے کی تحقیقات کرائے جائے۔