چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے اعتراف کیا کہ ہم قائد اعظم ؒکے پاکستان کی تصویر میں رنگ بھرنے میں ناکام ہوئے ،جو بات 40 برس پہلے کرلیتے تھے وہ آج نہیں کرسکتے ۔
کراچی آرٹس کونسل میں تقریب سے خطاب میں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ہمیں مزاحمت کرنا پڑے گی، چاہے اس میں لاپتہ ہی کیوں نہ ہوجائیں۔
ان کا مزید کہناتھاکہ پاکستان میں مذہب کو سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کےلیے استعمال کیا گیا ،قائداعظم کے پاکستان کا تصور ہاتھوں سے نکلتا جارہا ہے۔
رضا ربانی نے یہ بھی کہا کہ صدارتی نظام نے قائداعظم محمد علی جناح کی سوچ کی نفی کی،ریاست کے حواریوں کے خلاف مزاحمت کرنا ہوگی چاہیے لاپتہ ہی کیوں نہ ہوجائیں۔
تقریب سے سینیٹر جاوید جبار اور غازی صلاح الدین نے بھی خطاب کیا،سیشن کے اختتام پر قائداعظم محمد علی جناح کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔