اسلام آباد/لاہور(نمائندہ جنگ)قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ نےشریف برادران، آصف ہاشمی و دیگر کیخلاف 6ریفرنسز دائر کرنے جبکہ بابر اعوان، پرویز اشرف اور یوسف رضا گیلانی، نواب اسلم رئیسانی، عاصمہ ارباب عالمگیر سمیت کئی افراد کیخلاف 4 انکوائریز اور 11انویسٹی گیشنزکی منظوری دیدی ہے۔صاحبزادہ خالد، آصف ہاشمی کیخلاف بدعنوانی کاریفرنس، سلطان ہنجرا، ارباب عالمگیر، کیخلاف انویسٹی گیشن،خالد حسین، ساجد حسین، ندیم ضیاء، شمع ندیم، رضیہ پروین پر مشتبہ رقوم کی منتقلی کا الزام ہے۔ بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹر زمیں منعقد ہوا۔چیئرمین نیب نے اجلاس کے اختتام پر حکم دیا کہ تمام پرانی انکوائریوں اور انوسٹی گیشن کوقانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور کوئی بھی مقدمہ غیر معینہ مدت تک التواء میں نہ رکھا جائے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور دیگر کیخلاف مبینہ طور پر رائیونڈ سے شریف فیملی کے گھرتک سال 2000میں غیرقانونی دورویہ سڑک تعمیر کرکے قومی خزانہ کو تقریبا ساڑھے بارہ کروڑ روپے نقصان پہنچانے پر ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔ایگزیکٹو بورڈ نے نندی پور الیکٹرک پراجیکٹ میں سابق وفاقی وزیر قانون و انصاف ڈاکٹر بابر اعوان،سابق وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف، سابق سیکرٹری قانون و انصاف مسعود چشتی، سابق سیکرٹری شاہدرفیع اور سابق ڈائریکٹراعجاز بشیرکے خلاف انویسٹی گیشن کی منظور ی دی۔ ان پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ انہوں نے نندی پور پن بجلی منصوبہ میں تاخیر کی جس سے قومی خزانے کو 113ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔ سابق چیئرمین پاکستان تمباکو بورڈ صاحبزادہ خالدکے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا،ملزم نے اختیارات کے ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی بھرتیاں کیں جس سے قومی خزانہ کوکروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے متروکہ وقف املاک بورڈکے سابق چیئرمین سید آصف اختر ہاشمی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظور ی دی۔ ملزم پر متروکہ وقف املاک بورڈ کے 450 پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کواربوں روپے کا نقصان پہنچا۔سابق سیکرٹری لیبرسندھ نصر حیات اور دیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظور ی دی گئی، ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال کیا اورمہنگے داموں 200ایکڑ اراضی خریدی جس سے قومی خزانہ کو27 کروڑ54 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔ سابق چیئرمین واپڈا طارق حمیدودیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اورپیپرا اور نیپرا رولزکی خلاف ورزی کرتے ہوئے136ملین واٹ کے رینٹل پاور پراجیکٹ کی منظوری دی۔ جس سے قومی خزانہ کواربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ وزیراعلی خیبر پختونخوا کے سابق مشیر سکندر عزیز محکمہ بحالیات پشاور کے افسران اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کا فیصلہ کیا گیا، ملزمان پر شوبہ بازار پشاور کینٹ میں سرکاری اراضی پر قبضہ اور زمینوں کی غیرقانونی منتقلی کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانہ کو40ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ سابق وزیراعلی بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی و دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی، ملزمان پر غیرقانونی طور پر1817ملین روپے حکومت بلوچستان سے compensation وصول کرنے کا الزام ہے جوکہ مبینہ طور پر انہوں نے اپنے رشتہ داروں میں تقسیم کی، سابق سیکرٹری ورکرز ویلفیئربورڈز بلوچستان ممتاز علی خان و دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی، ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال، بدعنوانی اور کڈنی سنٹر کوئٹہ کیلئے غیر معیاری طبی آلات خریدنے کا الزام ہے- جس سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ سابق رکن قومی اسمبلی ملک غلام حیدر تھند،فیاض بشیرسابق کمشنر ڈی جی خان اور محکمہ ریونیو لیہ کے افسران کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی، ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور قومی خزانہ میں خورد برد کی وجہ سے600ملین روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔