برمنگھم (ابرار مغل) پاکستان پیپلز پارٹی کی شہید قائد اور سابق وزیراعظم پاکستان بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کی گرفتاری اور ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کے لیے جوڈیشنل انکوائری کرائی جائے۔ اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم اور ذوالفقار علی بھٹو کی جانشین بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے موجودہ حکومت فوری طور پر اقدامات کرے۔ بینظیر بھٹو کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کی وجہ سے پاکستان سمیت برطانیہ بھر کے جیالوں اور کارکنوں میں سخت تشویش پائی جارہی ہے۔ بے نظیر بھٹو کے قتل میں ملوث افراد کو بے نقاب کرکے مستقبل میں مختلف رہنمائوں کے مزید قتل ہونے سے روکا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی ورکرز ایکشن کمیٹی برطانیہ کے زیراہتمام برمنگھم میں کنوینر راجہ گلتاسب خان کی صدارت میں منعقدہ برسی تقریب سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ورکرز ایکشن کمیٹی مڈ لینڈز کے کنوینر حاجی بشیر آرائیں کی نگرانی میں منعقدہ اس تقریب کے مہمان خصوصی پی پی پی برطانیہ کے سابق صدر و مرکزی رہنما سید حسن بخاری تھے۔ سید حسن بخاری نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو میری محبوب قائد تھیں۔ مرحومہ قائد بے نظیر بھٹو نے اپنے باپ کے نقش قدم پر چل کر ثابت کیا کہ وہ پاکستانی عوام کے حقوق اور جمہوریت کے استحکام کے لیے جان کی پروا نہیں کرتی تھیں۔ سید حسن بخاری نے مختلف حوالوں اور رپورٹس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے قتل میں ملوث کچھ جہادی تنظیمیں ضرور ہیں، لیکن انہیں کس کی آشیرباد حاصل تھی، اس بات کو بے نقاب کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ا نہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت سے ذوالفقار علی بھٹو کے فلسفے، ان کی سوچ اور ان کے مشن کو نہیں روکا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں پی پی پی کی قیادت غلط ہاتھوں میں دے کر شہدا گڑھی خدا بخش کے خون سے غداری کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو خاندان نے قربانیوں کی داستان رقم کی ہے۔ قائداعظم محمدعلی جناحؒ کے بعد ذوالفقار علی بھٹو اور ان کی شہادت کے بعد محترمہ بے نظیر بھٹو حقیقی معنوں میں سیاسی رہنما اور رہبر تھیں۔ تقریب سے سابق مشیر حکومت چوہدری منظور حسین، سابق پی پی پی صدارتی امیدوار راجہ امجد اقبال، سابق پی پی پی صدارتی امیدوار خواجہ ذوالفقار علی، پی پی پی ورکرز الیکشن کمیٹی برطانیہ کے کنوینر راجہ اعظم خان سیکرٹری جنرل محمد عارف مغل ایڈووکیٹ، سینئر رہنما اشفاق راجہ، حاجی صغیر کالس، راجہ جاوید، سید صغیر حسین شاہ، راجہ خالد، چوہدری محمد حنیف، رضوان علی گجر، ماسٹر تاج، ذوالفقار علی، چوہدری اقبال رٹوی، ساجد شریف، ابرار حسین، ظفر علی، راجہ مسرت اقبال، حاجی ایوب سرکھوی، حاجی ذوالفقار بھٹی، ڈاکٹر پرویز شیخ، طارق بٹ، چوہدری بشارت، راجہ اصغر، مسعود رانا، مقصود بخاری، شفقت ببلی سمیت ورکرز ایکشن کمیٹی کے مختلف رہنمائوں اراکین، عہدیداروں کے علاوہ سابق لارڈ میئر برمنگھم شفیق شاہ، لب ڈیم کونسلر چوہدری ذاکر اللہ، کونسلر محمد اخلاق، جے کے پی این پی برطانیہ کے صدر محمد انعام الحق نے خطاب کیا۔ تقریب میں برمنگھم سے فدا حسین چارلی نے اپنے ساتھیوں سمیت شرکت کی جبکہ برطانیہ بھر سے پی پی کے کارکنوں، رہنمائوں اور بھٹو کے چاہنے والوں نے شرکت کی۔ مقررین نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نہ صرف پی پی پی کی قائد تھیں بلکہ حقیقی معنوں میں عالمی رہنما تھیں جنہوں نے پاکستان کے عوام کے لیے اپنی جان قربان کردی۔ اس موقع پر مختلف رہنمائوں نے برطانیہ کی تنظیم سازی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں تنظیم سازی کے لیے قائم کمیٹی نے مرکزی قیادت کو اندھیرے میں رکھ کر ایسے افراد کے نام پیش کیے جو ماضی میں پی پی پی کو برا بھلا کہتے رہے ہیں۔ ایسے مفاد پرستوں کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ حاجی صغیر کالس نے پی پی پی آزاد کشمیر قیادت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کے کمیشن مافیا کی وجہ سے ماضی میں حکومت ہونے کے باوجود صرف دو سیٹیں حاصل کرسکے۔ آزاد کشمیر کی قیادت اپنے معاملات کو بہتر کرتے ہوئے آئندہ الیکشن کی تیاری کرے۔ ورکرز ایکشن کمیٹی کے خلاف لیٹر جاری کرنے والے مرکزی قیادت کو یہ بھی بتائیں کہ صرف دو سیٹیں حاصل کرسکے۔ عارف مغل نے کہا کہ پارٹی کسی کی جاگیر نہیں ہے اور کسی کو شب و خون مارنے نہیں دیا جائے گا۔ خواجہ ذوالفقار علی نے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مفاد پرست عناصر کسی بھی صورت قیادت کے قابل نہیں ہیں۔ یہ لوگ عوامی مقبولیت کے حامل نہیں ہیں۔ الیکشن کروائے جائیں تو پتہ چل جائے گا کہ انہیں کتنے لوگ جانتے ہیں۔ راجہ امجد اقبال نے کہا کہ بھٹو خاندان قربانیوں کا دوسرا نام ہے۔ ہم بھٹو ازم سے محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں کرپٹ اور سازشی عناصر قیادت کی آڑ میں بھٹو آزم کے خلاف کام کررہے ہیں۔ برطانیہ میں انٹرا پارٹی الیکشن تک بھرپور انداز میں جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ اس موقع پر برطانیہ بھر سے آئے پی پی پی کارکنوں اور رہنمائوں نے جہاں محترمہ بے نظیر بھٹو کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی وہیں شمعیں روشن کرکے بے نظیر بھٹو کے ادھورے مشن کی تکمیل تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم دہرایا۔