• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیڈٹ اسکول مردان کی طالبہ کا آرمی چیف بننے کا خواب

کراچی(اے ایف پی)خیبر پختونخوا میں مردان کیڈٹ اسکول کی ایک طالبہ مستقبل میں پاکستانی فوج کی سربراہ بننے کا خواب دیکھ رہی ہے، اس سے قبل اس علاقے میں بچیوں کیلئے فوج میں شمولیت کا خیال بھی محال تھا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق13سالہ درخانے بنوری پاکستان کے صوبے خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کیلئے بنائے جانے والے پہلے کیڈٹ کالج کی طالبہ ہے، یہ کیڈٹ اسکول مردان شہر میں رواں برس کے آغاز میں قائم کیا گیا تھا، یہاں پڑھنے والی بچیاں اپنے مستقبل کے حوالے سے بہت سی امیدیں لیے ہوئے ہیں، درخانے نے بھی اس حوالے سے کچھ خواب بن رکھے ہیں۔غیرملکی خبر رساں ادارےسے گفتگو کرتے ہوئے درخانے کا کہنا تھاکہ’’ میں آرمی چیف بننا چاہتی ہوں، جب ایک خاتون ملک کی وزیر اعظم ، وزیر خارجہ اور اسٹیٹ بینک کی گورنر بن سکتی ہے تو آرمی چیف کیوں نہیں بن سکتی؟ میں ایسا کر کے دکھاؤں گی اور دنیا دیکھے گی۔‘‘ اس علاقے میں بہت سی خواتین کے خواب پہلے محض گھر کی دیکھ بھال تک ہی محدود تھے، پاکستان میں شدت پسندی کا شکارصوبے خیبر پختونخوا میں درخانے اور اس کی70ہم جماعت طالبات اب اس سے کہیں آگے سوچتی ہیں۔پاکستان میں کیڈٹ کالجوں کا انتظام و انصرام حکومت چلاتی ہے جہاں ملٹری کے شعبہ تعلیم سے وابستہ افسران طلباء کو فوج اور سول سروس میں خدمات انجام دینے کیلئے تیار کرتے ہیں،پاکستانی حکومت کی جانب سے2016میں جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 24ملین پاکستانی بچے تعلیم کی سہولت سے محروم ہیں، جن میں لڑکوں کے مقابلے میں گھر بیٹھنے والی لڑکیوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے، پاکستان بھر میں سیکڑوں طالب علم کیڈٹ کالجوں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں لیکن لڑکیوں کیلئے ان اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلہ کبھی ممکن نہیں تھا۔ مردان کیڈٹ کالج ملک میں اس کی اوّلین مثال ہے، ریٹائرڈ بریگیڈیر نورین ستی کے مطابق ’’ ایسے کیڈٹ کالج لڑکیوں کو بھی فوج، سول سروس اور محکمہ خارجہ میں خدمات فراہم کرنے کے یکساں مواقع مہیا کر سکتے ہیں۔‘‘ پاکستان آرمی کے ایک سینئر اہلکار نے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر غیرملکی خبررساںادارےکو بتایا کہ اس وقت پاکستانی آرمڈ فورسز میں کم از کم4ہزار خواتین کام کر رہی ہیں، مردان گرلز کیڈٹ کالج کے پرنسپل بریگیڈیر ریٹائرڈ جاوید سرور نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی طالبات کو آرمڈ فورسز میں شمولیت کے علاوہ ملکی شعبوں میں بھی خدمات انجام دینے کے لئے تیار کیا جائے گا۔ درخانے اور اس کی ہم جماعت طالبات کو یقین ہے کہ یہ کیڈٹ کالج انہیں ملک میں آگے بڑھنے کے بھر پور مواقع فراہم کرے گا،انہی طالبات میں سے ایک عفیفہ عالم بھی ہیں جو 2013میں پہلی خاتون فائٹر پائلٹ عائشہ فاروق کی طرح پاکستانی ایئر فورس میں پائلٹ بننا چاہتی ہیں۔ عفیفہ کا کہنا ہے کہ اس کیڈٹ کالج کا قیام علاقے میں ایک بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ہے جو وہاں کی خواتین کو خود مختار بننے میں مدد دے گا۔
تازہ ترین