• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کسی کی غلامی قبول نہیں، امریکی دھمکیوں کیخلاف قوم متحد ہے، سینیٹر سراج الحق

لندن(ودود مشتاق) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان مسائل میں گھرا ہوا ہے جس کی بنیاد کرپٹ اشرافیہ ہے،اس اشرافیہ کا یوم حساب آئندہ عام انتخابات میں ہوگا۔ وہ ہنسلو میں پاکستان رابطہ کونسل کے زیراہتمام اپنے اعزاز میں دی گئی استقبالیہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں ہنسلو سوشل اینڈ پولیٹیکل کمیٹی، پاکستان ویلفیئر ایسوسی ایشن، مسلم ایڈ، تحریک کشمیر اور پاکستان رابطہ کونسل سمیت مختلف سیاسی، سماجی اور کمیونٹی رہنمائوں نے شرکت کی،اپنے خطاب میں سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ امریکہ پاکستان کو محض دھمکیاں ہی دے سکتا ہے لیکن پاکستان کا کچھ بگاڑ نہیں سکتا، ہم بحیثیت قوم متحد ہیں اور کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ جب تک دوسروں کی سرزمین اور ان کے وسائل پر قبضے کی پالیسی تبدیل نہیں کرتا اس وقت تک دنیا میں جہاں بھی جائے گا ہمیشہ ناکام لوٹے گا۔انہوں نے برطانیہ اور اقوام عالم سے کہا کہ وہ مسئلہ کشمیر کی سنگینی کو سمجھیں اور اپنی خاموشی توڑ دیں کیونکہ پاکستان اور بھارت ایٹمی قوتیں ہیں اور اگر مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا تو موجودہ تنائو کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرپٹ قیادت اور بدانتظامی ملک کے بڑے مسائل میں سے ہے جب کہ موروثی سیاست نے ملکی وقار دائو پر لگا دیا ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام جماعتوں کے انٹراپارٹی انتخابات اپنی زیرنگرانی کرائے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل فوج نہیں کیونکہ مارشل لا نے ہمیشہ خرابیوں کو جنم دیا، مسائل کا حل کسی ایک لیڈر کے پاس بھی نہیں ہے، اس کا حل موجودہ سٹیٹس کو ختم کرکے ایک متبادل اور منصفانہ نظام کے قیام میں ہے۔انہوں نے کہا کرپٹ اشرافیہ کے چند سو افراد آئے روز اپنی پارٹیاں تبدیل کرتے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہی اشرافیہ کرپشن اور برائیوں کو جنم دینے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔سراج الحق نے کہا کہ دنیا بھر میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کےلئے اگلے ماہ پاکستان میں عالمی سطح کا اجلاس بلایا جا رہا ہے جس میں مسلمانوں سمیت دنیا کی تمام اقلیتیں شرکت کریں گی اور اس اجلاس میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا لائحہ عمل بھی طے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا پاکستان میں اکثریت کو اسلامی برادرز اور اقلیت کو پاکستانی برادرز پکارا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی برہمنوں اور پنڈتوں کے خلاف بغاوت کا وقت آگیا ہے۔
تازہ ترین