ڈی پی او قصور ذوالفقار احمد نے کہا کہ قصور میں بچیوں سے زیادتی کے واقعات پر پانچ ہزار سے زائد افراد سے تفتیش کی گئی ہے،جبکہ67افراد کا میڈیکل چیک اپ کرایاگیا۔
قصور میں بچیوں سے زیادتی اور قتل کے واقعات پرڈی پی او قصورذوالفقار احمد نے جیونیوز سے گفتگو میں کہا کہ شہرمیں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے تفتیش جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بچی کے لواحقین نے سی سی ٹی وی ویڈیو فراہم کی ہے،ویڈیو میں بچی کو ملزم کے ساتھ جاتے ہوئے دیکھا گیاہے،مقتولہ بچی کے والدین عمرہ کی ادائیگی کےلئےگئےہوئےہیں۔ بچی کی لاش منگل کی شام کوڑے کے ڈھیر سے ملی۔
ڈی پی او قصور نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر زیادتی کے بعد قتل ہونےوالی یہ آٹھویں بچی ہےزیادتی کا شکار بچیوں کے ڈی این اے سے ایک ہی نمونہ ملاہے۔