قصور،لاہور(نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ سیل) چیف جسٹس پاکستان،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ‘ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے زینب قتل کا نوٹس لے لیا ہے،وزیر اعلیٰ پنجاب نے ڈی پی او قصور کو معطل کر دیا ہے جبکہ واقعہ کی تفتیش کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دیدی ہے،سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ درندوں کو نشان عبرت بنایاجائے‘ادھر حکومتِ پنجاب نے کہا ہے کہ ملزموں کا سراغ مل گیا ہے، جلد پکڑ لیںگے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے قصور میں 7سالہ معصوم بچی زینب کے ساتھ ہونے والے واقعہ کا از خود نوٹس لے لیا اور 24گھنٹوں میں انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔ بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے قصور میں ننھی زینب کے بے رحمانہ قتل کی مذمت کی ہے اور مجرموں کی گرفتاری کے لئے پاک فوج کو مکمل تعاون فراہم کرنے کی ہدایت دی ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے ننھی زینب کے والدین کی اپیل پر پاک فوج کو ہدایت کی ہے کہ مجرموں کو گرفتار کر نے کے لئے سول انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے تا کہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے ۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے قصور میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سیشن جج قصور اور پولیس سے واقعے کی فوری طور پر رپورٹ بھی طلب کرلی۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے قصور میں مبینہ زیادتی کے بعد بچی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئےقاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سے رپورٹ طلب کرلی اور ہدایت کی کہ قاتلوں کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ملزمان کی گرفتار ی میں مبینہ غفلت کا مظاہرہ کرنے پر ڈی پی او قصور ذوالفقار احمد کو او ایس ڈی بنا دیا ہے، ان کی معطلی کا فیصلہ شام 6بجے ہونے والے اجلاس میں کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ایڈیشنل آئی جی ابوبکر خدا بخش کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے ۔ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور آئی بھی کے افسران بھی شامل ہوں گے۔ ترجمان حکومت پاکستان نے کہا ہے کہ ملزوں کو چند گھنٹوں میں گرفتار کر لیں گے۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا کہ یہ واقعہ افسوس ناک ہے اور اس پر لوگوں کا مشتعل ہونا فطری عمل ہے لیکن عوام سے گزارش ہے کہ وہ اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں۔ میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس واقعے کی تفتیش جاری ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد حاصل کی گئی ہے اور ملزم جلد گرفتار کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی سی وی فوٹیج لگتا ہے کہ بچی ملزم کو جانتی تھی اور یہ شخص متاثرہ خاندان کا قریبی شخص معلوم ہوتا ہے۔ وزیر قانون نے دعویٰ کیا کہ اس واقعے میں ملوث ملزمان کو 8 سے 10 گھنٹوں کے اندر گرفتار کرلیا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ ادھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے قصور میں زیادتی کےبعد بچی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیٹیوں کی بے حرمتی کرنے والے درندوں کو فوری سزا دی جائے۔ نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ایسے درندوں کو نشان عبرت بنایا جائے تاکہ آئندہ کسی کو ایسے گھناؤنے عمل کی ہمت نہ ہوسکے۔نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو نہ صرف انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے بلکہ قرار واقعی سزا دی جائے