لندن( سعید نیازی) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سینیٹر رحمٰن ملک نے لندن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہا ہے کہ پاکستان کی بری فوج کے سربراہ قمر جاوید باجوہ کی طرف سے امریکہ کے مطالبات پر انکار کے سبب امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سیخ پا ہیں اور اس وجہ سے پاکستان کا نام مذہبی آزادی کی پابندی نہ کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں ڈٓالا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو پہلی مرتبہ پاکستان کی طرف ’’ نومور‘‘ سننے کو ملا ہے۔ آرمی چیف کے اس موقف پر پوری قوم کو فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت نے مسلسل فوج کو تنقید کا نشانہ بنایا ہوا ہے جو موجودہ حالات میں تو قطعی مناسب نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت نے ایک نااہل شخص کو آرمی کا سربراہ بنادیا ہے، میں وزیراعظم مودی سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اسے فوری برطرف کیا جائے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے شادی نہیں کی تو ٹھیک ہی کہہ رہے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو لوٹنے والے پیروں پر پابندی کے حوالے سے ایک قانون تیار کیاجارہا ہے لیکن اب لوگوں کا مطالبہ ہے کہ اس میں پیر کے ساتھ پیرن کا لفظ بھی شامل کیا جائے ( انہوں ںے کہا کہ یہ بات عمران خان پر طنز کے طور پر نہیں کہہ رہے) رحمان ملک نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم مولانا طاہر القادری کے احتجاج میں شامل ہوں گے لیکن ہمارا مقصد جمہوریت کو نقصان پہنچانا نہیں ہم صرف انصاف چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ بے نظیربھٹو کے قتل میں ملوث دو افراد افغانستان میں موجود ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ان افراد کو پاکستان کے حوالے کیا جائے اور امریکہ اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیربھٹو کو جس دن شہید کیا گیا اس وقت ان کی حفاظت کی ذمہ داری اس وقت کی حکومت کی تھی۔ رحمن ملک نے کہا کہ قصور میں بچی زینب کے قتل کا واقعہ افسوسناک ہے اگر مناسب انداز میں تحقیقات کی جائے تو قاتل پکڑا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ پاک، بھارت سرحد پر فائرنگ افسوسناک ہے بھارت سے دوستی کی توقع رکھنا بے وقوفی ہوگی بھارت کو بھرپور جواب دینا ہی مناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ پی آئی اے کی نجکاری کی مخالفت کی ہے اور آئندہ بھی کرینگے، رحمٰن ملک پریس کانفرنس کے بعد پاکستان روانہ ہوگئے۔