کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیربلدیات سندھ جام خان شورونےتوجہ دلاؤنوٹس پرجواب دیتے ہوئے کہاہے کہ کراچی میں سیوریج لائنیں مرحلہ وارتبدیل کی جائیں گی جبکہ سندھ اسمبلی نے مردان میں چار سالہ معصوم بچی عاصمہ کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے ایک اورالمناک واقعہ کی سخت مذمت کی ہے‘ ارکان نے کہا کہ مجرم کو گرفتار کرکے فوراً دنیا کے سامنے عبرتناک سزا دی جائے‘اسمبلی نے اس واقعہ کے خلاف ایک قرار داد بھی اتفاق رائے سے منظور کر لی جس میں خیبرپختونخوا حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اس واقعہ میں ملوث شخص کو گرفتار کرکے عبرتناک سزا دی جائے ۔ یہ قرار داد پیپلز پارٹی کی خاتون رکن سائرہ شاہلیانی اور ایم کیو ایم کی رکن ہیر اسماعیل سوہو نے پیش کی تھی ۔ ایم کیو ایم کے رکن رؤف صدیقی قرار داد پر بات کرتے ہوئے رو پڑے اور ایوان میں سناٹا چھا گیا ‘ سائرہ شاہلیانی نے کہا کہ آئے روز معصوم بچیوں کے ساتھ ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں ‘ ہم حکمرانوں سے التجاء کرتے کرتے تھک گئے‘ اب درندوں سے اپیل کرتے ہیں کہ خدارا ایسی حرکتوں سے باز آجائیں ‘ وہ ہمارے بچوں اور خود پر بھی رحم کریں ۔رؤف صدیقی نے قرار داد پر انتہائی جذباتی اندا ز میں تقریر کی‘انہوںنے روتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہاں بچیوں پر یہ ظلم ہو رہا ہے‘رسول اکرم ﷺ نے فرمایا تھا کہ بیٹیاں رحمت ہوتی ہیں ‘جانور بھی اپنے بچوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کرتے ۔ وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے بھی بہت جذباتی تقریر کی اور کہا کہ ایسے واقعات کی مذمت کے لیے میری مادری زبان یا دنیا کسی بھی زبان میں مذمت کے لیے الفاظ نہیں ہیں ۔ ایسے واقعات پر زمین بھی روتی ہو گی اور آسمان بھی روتا ہو گا ۔دریں اثناءسندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں‘ انفلوئنزا سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ‘یہ خطرناک نہیں ہے ‘ کراچی میں سیوریج لائنوں کی تبدیلی کے لیے ورلڈ بینک کے ذریعہ اسٹڈی کرائی جا رہی ہے ۔ یہ باتیں جمعرات کو سندھ اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس کے وقفہ کے دوران حکومت سندھ کی طرف سے بتائی گئیں ۔ توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے بتایا کہ تھرپارکر میں 750 آر او پلانٹس نصب کیے جائیں گے ، جن میں سے 458 پلانٹس کام کر رہے ہیں ۔ باقی آر او پلانٹس مئی 2018 تک مکمل ہو جائیں گے ۔ آر او پلانٹس کو چلانے اور ان کی مرمت کی مد میں 6 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے ہیں ۔وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہاکہ عالمی بینک کے تعاون سے کراچی کی سیوریج لائنوں کے بارے میں اسٹڈی کرائی جا رہی ہے ۔رپورٹ آنے کے بعد مرحلہ وار کراچی کی سیوریج لائنوں کی مرحلہ وار تبدیلی پر کام شروع کر دیا جائے گا ۔ علاوہ ازیں سندھ اسمبلی میں جمعرات کو تین بلز متعارف کرا دیئے گئے جن میں سندھ ڈویلپمنٹ اینڈ مینٹی ننس آف انفراا سٹرکچر سیس ( ترمیمی ) بل ، کراچی میں سہیل یونیورسٹی کے قیام کا بل اور ٹنڈو محمد خان میں یونیورسٹی آف ماڈرن سائنسز کے قیام کا بل شامل ہے ۔ سہیل یونیورسٹی بل کے سوا باقی دو بلز متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے حوالے کر دیئے گئے ۔