کوئٹہ (نمائندہ جنگ)کوئٹہ میں پانچ گھنٹے کے دوران دہشت گردی کے دو واقعات ، سریاب فلائی اوور پرنامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے بلوچستان کانسٹیبلری (آر آر جی ) کے دو کمانڈوزاور ہزار گنجی میںپولیو ورکرز ماں بیٹی شہید جبکہ ایک اہلکار شدید زخمی ہو گیا،ڈی آئی جی نے غفلت برتنے پر ایس ایچ او شالکو ٹ تھانہ کو معطل کر دیا ‘ پولیس اور ایف سی نےشہر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کر کےمتعدد مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ‘شہیداہلکاروں کی نمازجنازہ پولیس لائن میں اداکردی گئی۔پولیس کے مطابق سریاب روڈ کے رہائشی بلوچستان کانسٹیبلری (ریپڈ رسپانس گروپ) کے تین کمانڈوز جمعرات کی صبح آٹھ بجے ایک ہی موٹرسائیکل پر بدر لائن گلستان روڈ ڈیوٹی پر جا رہے تھے‘ سریاب پھاٹک فلائی اوورپر زرغون روڈ کی جانب گھات لگائے دو نامعلوم افراد ان پر اندھا دھند فائرنگ کرکے فرار ہو گئےجس کے نتیجے میں دو کمانڈوز محمد الیاس اور شوکت علی موقع پر ہی شہید جبکہ جاوید احمد شدید زخمی ہو گیا‘سول اسپتال میںضروری کارروائی کے بعد میتیں پولیس لائن لائی گئیں جہاں شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کی گئی‘واقعہ کو پانچ گھٹنے ہی گزرے تھے کہ ہزار گنجی کے علاقے کلی بڑیچ ٹائون میں کمیونٹی سسٹم کے تحت چلائی جانے والے پولیو مہم کی خاتون رضا کار سکینہ بی بی اپنی 13سالہ بیٹی ررضوانہ جمل شاہ کے ہمراہ اپنے ہی محلے میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلا رہی تھی کہ اسی دوران نامعلوم موٹرسائیکل سوار ماں بیٹی پر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے ،جس کے نتیجے میں ماں بیٹی موقع پر ہی شہید ہو گئیں‘ اطلاع ملنے پر پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو اسپتال پہنچایاجو ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئیں‘ قائم مقام ڈی آئی جی کوئٹہ اعتزاز گورایہ نے فرائض میں غفلت برتنے پر ایس ایچ او تھانہ شالکوٹ مقبول احمد کو فوری طور پر معطل کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دیدیا ہے جبکہ دو واقعات کے بعد پولیس اور ایف سی نے شہر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کرتے ہوئے متعدد مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔