میہڑ(نامہ نگار) یوسی چیئرمین سمیت 4 افراد کی ہلاکت کا مقدمہ دہشتگردی کی دفعات کے تحت حکومتی ایم پی اے نواب سردار خان چانڈیو سمیت 7 ملزمان پرمقدمہ درج کر لیا گیا۔تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ،علاقے میں دوسرے روز بھی کاروبار بند رہا ،علاقے میں خوف و ہراس اور کشیدگی جاری تھی ۔یوسی بلیدائی کے چیئرمین پی پی رہنما رئیس کرم اللہ چانڈیو اور ان کے 2 بیٹوں میررانی چانڈیہ برادری کے تمندار رئیس مختیار احمد چانڈیو اور ضلعی کونسلر قابل چانڈیو کی ہلاکت کے واقعے کا اے سیکشن میہڑ تہانے پر مقتول رئیس کرم اللہ چانڈیو کے بیٹے پرویزاحمد چانڈیو کی مدعیت میں ایف آر نمبر 20 ،2018 دہشتگردی ایکٹ کے تحت پی پی کے ایم پی اے چانڈیہ برادری کے چیف سردار نوابز اد ہ سردار خان چانڈیواس کے بہائی اور سابقہ صوبائی مشیر نوابزادہ برہان خان چانڈیو ،مرتضی ،ذوا لفقا ر ،علی گوہر ،سکندر اور ہلاک ہونے والے ملزم غلام قادر عرف قادو چانڈیو سمیت 7 افراد کیخلاف مقدمہ داخل کیا گیا ہے،مقدمے میں یہ بہی بتایا گیا ہے کہ حملے آوروں کی فائرنگ کے دوران ہلاک ہونے والا ملزم غلام قادر چانڈیو اپنے ساتہیوں کی ہی گولیاں لگنے سے مارا گیا ہے ، مقتولین یوسی چیئر مین رئیس کرم اللہ چانڈیو اور اسکے دوبیٹوں تمندار رئیس مختیار احمد چانڈیو ضلعی کاونسلر قابل چانڈیو کو میہڑ کے قریب آبائی گاوں ڈرب چانڈیہ کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا ، 30 سالہ پرانے تنازع میں اب تک دونوں گروہوں کے 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔دوسری طرف رابطے پر سابقہ صوبائی مشیر نوابزادہ نواب برہان خان چانڈیو نے بتایا کہ واقعہ کے وقت وہ راہوکی میں شہید فاضل راہو کی برسی پر منعقد جلسے میں موجود تھےانہوں نے وہاں پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کا استقبال کیا تھا ۔