راولپنڈی (نمائندہ جنگ) راولپنڈی میونسپل کارپوریشن کی یونین کے صدر سمیت پسندیدہ ملازمین کو جمعہ کے روز ترقی مل گئی جبکہ دو کو نافرمانی پر معطل کر دیا گیا۔ معطل ہونے والے بلڈنگ برانچ کے کلرک عبدالغفور نے زبردستی کوارٹر خالی کرائے جانے کیخلاف عدالت سے حکم امتناعی حاصل کیا تھا اور یہی بات ان کی معطلی کی وجہ بنی۔معلوم ہوا ہے کہ عبدالغفور کو 2015میں کارپوریشن کے پرانے دفتر کی مسجد کے ساتھ کوارٹر الاٹ ہوا تھا جہاں ذاتی خرچے سے مرمت کے بعد اس نے رہائش اختیار کرلی کچھ عرصہ قبل پرانے دفتر کی جگہ پر تعمیرات شروع کئے جانے کی وجہ سے عبدالغفور کو نرسری کمرشل مارکیٹ جہاں دیگر افسران اور ملازمین کی رہائش گاہیں ہیں وہاں کوارٹر الاٹ کرتے ہوئے جانے کو کہا گیا جب یہ ملازم وہاں پہنچا تو اس کوارٹر پر ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ اخلاق احمد وڑائچ جو میونسپل کارپوریشن کے ملازم نہیں ہیں قابض تھے، عبدالغفور داد رسی کیلئے چیف آفیسر خالد جاوید گورایا کے پاس آیا جب شنوائی نہ ہوئی تو اس نے سول کورٹ میں پیش ہوکر نیا کوارٹر نہ ملنے تک حکم امتناعی حاصل کرلیا جس کی تاریخ 25جنوری ہے۔ اطلاع ملنے پر چیف آفیسر نے عبدالغفور کو طلب کرتے ہوئے حکم امتناعی واپس لینے اور بصورت دیگر معطلی کیلئے تیار رہنےکا کہا اور اس طرح گزشتہ روز وہ معطل ہوگیا۔دوسری طرف یونین کے صدر محمد جاوید کو گریڈ سات سے سولہ میں ترقی دیکر جنرل برانچ میں مرحوم راجہ محمد اقبال جن کا تیرہ جنوری کو دوران ڈیوٹی دفتر میں ہی انتقال ہوگیا تھا کی جگہ پر تعینات کیا گیا۔ راجہ جاوید اقبال افسران کی بعض باتیں نہ ماننے پر ایک عرصہ سے ذہنی دبائو کا شکار تھے۔ اس کے علاوہ دو سینئر ملازمین خان افسر خان اور خالد سعید کو بائی پاس کر کے دلشاد کو گریڈ سترہ اور ٹیکس انسپکٹر راجہ آزاد کو گریڈ سولہ میں ترقی دی گئی۔ چوتھے ملازم نوید اختر سیٹھی کی میرٹ پر گریڈ چودہ سے سولہ میں ترقی ہوئی۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ کارپوریشن کی ایک خیبر گاڑی نمبر آر آئی پی 7755خلاف ضابطہ راجہ آزاد کے زیراستعمال تھی جس کا گزشتہ ماہ کہوٹہ میں ایکسیڈنٹ ہوا تھا اور ایک ماہ سے وہ گاڑی لاپتہ ہے۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پر چیف آفیسر خالد جاوید گورایا نے بتایا کہ تمام ملازمین کو ترقیاں میرٹ پر ملی ہیں، راجہ آزاد کے زیراستعمال گاڑی بارے مجھے کوئی علم نہیں جبکہ معطل کئے گئے ملازمین نے اپنے پائوں پر خود کلہاڑی ماری ہے۔