• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Effects Of Ads On Society

اشتہارات کا کردار ہمارے معاشر ےپربالکل ویسے ہی ہے جیسےکسی بچے کو گھر سے تربیت دی جا تی ہے۔یعنی ٹی وی پر نشر ہونے والے اشتہارات کا اثرہمارے معاشرے پر بہت حد تک پڑتا ہے۔اگر اشتہار اچھا ہو تو بزنس اچھا ہوتا ہے کیوں کہ معاشرے کے ہر گھر میں اس پر تبصرے ہوتے ہیں لیکن اگر اشتہار خراب ہو تو تبصرے ایسی صورت میں بھی ہوتے ہیں لیکن منفی۔

مگر کیا کبھی ہم نے اس پہلو پرغور کیا ہےکہ اشتہار میں جو آئیڈیا پیش کیا گیا ہےآیا وہ ہماری ثقافت یا حقیقت کے مطابق ہے بھی یا نہیں۔

کبھی کبھی تو کچھ اشتہار ات اس قدر بے تکے ہوتے ہیں کہ اگر ’کانسپٹ ‘دیکھا جائے تو ناصرف وہ ’چربا‘ معلوم ہوتے ہیں بلکہ پروڈکٹ کا بھی اس کانسپٹ سے کوئی براہ راست تعلق نہیں بنتا۔

کسی اشتہار میں لڑکی کو پروپوز کر نےکی خاطر لڑکے کا عمارت سے کود نا۔۔۔دوسرےنوجوانوں کے لئے منفی پیغام ہوسکتا ہے کیا یہ کبھی ہم نےسوچا ہے ؟

بے شک آپ اس رائے سے اتفاق نہ کریں لیکن کچھ اور ’نئے نرالے ‘کانسپٹس بھی ملاحظہ کرتے چلیں ۔ کیا دال کھانے سے واقعی اتنی طاقت اور چستی آجاتی ہے کہ انسان کراٹے کا ایکسپرٹ بن جائے؟پھر’گھر کا کھانا نہیں بلکہ باہر کی بریا نی کھانی ہے‘ وہ بھی چھپ کر ۔

اسی طرح آپ سب یہ بات جانتے ہیں کہ مہمان نوازی کا کتنا بڑا رتبہ ہےاور دکھا یا یہ جاتا ہے کہ کچھ مائیں زیادہ کپ چائے بنانے سے ناراض ہوجاتی ہیں۔

کچھ توجہ ادھر بھی کہ ۔۔۔ اگر ہمارے ڈرائنگ روم میں مہمانوں کے سامنے ہمارا یا سامنےوالی پارٹی کا بچہ سینڈوچ بسکٹ کی کریم چاٹے تو کتنی شر مندگی محسوس ہوتی ہے۔۔ یقین ہے آپ یہ بھی سمجھ گئے ہوں گے۔

بعض اوقات ایسی اسکیمیں بھی نکالی جاتی ہیں جن میں چیز کی قیمت سے زیادہ قیمت طلب کی جاتی ہے مثلاً ایک چیز کی اصل قیمت 10 روپے ہے لیکن اسکیم کے دوران اس کی قیمت20 روپے کر دی جاتی ہے اور ساتھ ہی قرعہ اندازی کے ذریعے انعام بھی دیا جاتا ہے۔۔۔اب یہ بات الگ ہے کہ انعام کس کا نکلتا ہے ۔۔نکلتا بھی ہے یانہیں۔۔یہ کم از کم ہمیں تو معلوم نہیں۔

بہر حال میرا قطعی ایسا ارادہ نہیں کہ اشتہار کنندہ کی دل آزاری ہو یا حوصلہ شکنی ہومگر اشتہار ایسا ہو کہ جس میں سامعین کوپراڈکٹ کے علاوہ ایک مثبت پیغام یا آئیڈیا ملےجوہماری نجی زندگیوں کوبہتر طرز سےگزارنے کی خوبیاں پیدا کرے۔

Amina_1

مثلاً ایک شیمپو اور ہیئر کلرکا اشتہار ہو اور نرم و ملائم چمکدار بال نہ دکھائے جائیں ایسا ممکن ہی نہیں، لیکن روایت کے برعکس برطانوی مسلمان ماڈل اور یوٹیوب بلاگر امینہ خان نے شیمپو کا اشتہار حجاب کے ساتھ شوٹ کرایا ہے۔اس طرح پروڈکٹ بھی بکے گی اور ہم جیسے کسی ’تنقیدے‘ کو برا بھی نہیں لگے گا۔

 

تازہ ترین