گوجرانوالہ میں 20تولے سونے اور 3لاکھ روپے کی چوری نے 16 سالہ ملازمہ کو چلنے کے قابل بھی نہ چھوڑا ،گھریلو ملازمہ پولیس کے مبینہ تشدد کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بنادی۔
لڑکی کے گھروالوں نے الزام لگایا کہ چوری کے الزام میں پولیس نے 16 سالہ بچی کو رات بھر تھانے میں رکھا ، اس دوران خاتون پولیس اہلکار تشدد کرتی رہی ۔
گھر والے متاثرہ لڑکی کو اٹھا کر سی پی او ہائوس پہنچ گئے ، احتجاج کیا اور پولیس کے خلاف نعرے بھی لگائے ،جس پر ایس پی سول لائن نے متاثرہ لڑکی کا میڈیکل کرانے اور تحقیقات کا حکم دیدیا ۔
پولیس کے مبینہ تشدد کی تحقیقات کے لئے سی پی او اشفاق خان نے 4 رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنادی اور کہا کہ پولیس اہلکارتشددمیں ملوث ہوئے تو سخت کارروائی ہوگی۔
گوجرانوالہ کی 16سالہ انیسہ کے چہرے پر نشانات اور ہاتھ پائوں پر سوجن ہے ،گھروالوں کےمطابق وہ اکرم نامی شخص کے گھرملازمہ تھی۔
اکرم کے گھر ایک ہفتہ قبل 20تولہ سونا اور3 لاکھ روپے کی چوری ہوئی تومقدمہ نامعلوم شخص کے خلاف درج کرایا گیا، لیکن پولیس شبے میں انیسہ کو تھانہ لے آئی ، گھروالوں کےمطابق لڑکی کو رات بھر خاتون پولیس اہلکارتشددکرتی رہی ۔
ایس ایچ اوتھانہ اروپ قیصرعباس نےجیونیوزکوبتایا کہ لڑکی کو صرف تفتیش کےلئے تھانہ لائےتھے،خاتون اہلکار کی موجودگی میں پوچھ گچھ کی گئی ۔