لاہور میں سرخ اینٹوں سے بنے مکانوں کی لمبی لمبی چھتوں پر بسنت منانے کا مزا ہی کچھ اور ہے ۔۔اس روز جو پیچے لڑتے ہیں ان کی تو بات ہی کیا ہے ۔۔رنگ برنگے لاچے ، سرسوں کے پیلے پھولوں سے ملتے ملبوسات اور کہیں تربوزتو کہیں شوکنگ پنک کی الجھی ڈوریں ، چرغیوں پر لپٹا مانجھا اور ایسے میں ڈیک پر بجتا یہ گانا ۔۔’’پتنگ باز سجنا سے ۔۔آنکھوں ، آنکھوں میں الجھی ڈور ، لگا پیچا تو مچ گیا شور ۔۔کہ دل ہوا بو کاٹا ‘۔۔اس ماحول میں کوئی گھنٹوں بھی جی لے تو عمر طویل ہوجائے۔
ان جیتے جاگتے منظروں کو دیکھنے والے بھلا فریحہ پرویزکو نہ جانے ایسا ہو نہیں سکتا، ان کے اس گیت نے تو بسنت کو اور بسنت نے ان کے اس گیت کو دوام بخشا ہے۔
فریحہ پرویز 2فروری 1980ء کو اسی زندہ دلان شہر لاہور میں پیدا ہوئی تھیں جہاں کا یہ منظر ہے۔ وہ دو بھائیوں کی اکلوتی بہن ہیں۔ انہوں نے فنی کیریئر کا آغاز پی ٹی وی سے بطور اداکارہ کیاتھا۔وہ بچوں کے مشہور ڈرامہ سیریل ’’عینک والا جن ‘‘ بھی اداکاری کے جوہر دکھاچکی ہیں۔
اداکاری کے بعد فریحہ نے جلد ہی اپنی گلوکاری سے سب کو دیوانہ بنا دیا اور اداکاری چھوڑ کر اپنی پوری توجہ گلوکاری کی جانب مرکوز کرلی ۔ انہوں نے درجنوں میوزیکل البم ریلیز کیے جو بہت مقبول ہوئے ۔
فریحہ نے کئی روایتی پنجابی اور اردو گانے گا ئے جو کافی مقبول ہوئے لیکن ان کا روایتی گانا ’’بوکاٹا ‘‘نے ان کو شہرت کی بلندیوں تک پہنچادیا۔
آج کل فریحہ مستقل طور پر سوئٹزر لینڈ میں مقیم ہیں اورشوبز حلقوں میں یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ گلوکارہ فریحہ پرویز نے سوئٹزر لینڈ کے بزنس مین سے تیسری شادی کر لی ہے جسکی وجہ سے وہ سوئٹزر لینڈ منتقل ہوئی ہیں اور اب وہی مستقل طور پر رہائش پذیر رہیں گی ۔تاہم فریحہ کے خاندان کے افراد سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ۔
فریحہ پرویز نے پہلے شوہر سے طلاق کے بعد گلوکار نعمان جاوید سے دوسری شادی کی تھی ، محبت کی یہ شادی ایک سال توخوب چلی، پھرجانے کیا ہوا کہ دلوں میں دراڑ آ گئی اور رومانوی ازدواجی سفر رنجشوں کے سفر میں بد ل گیا اور دونوں کو ایک دوسرے سے الگ ہوگئے ۔