• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران ، مشرف نے کئی گنا زیادہ سخت بیان دیئےانکو سزا نہ ملی

Todays Print

کراچی(جنگ نیوز)مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ کوئی ادارہ اپنی حدود سے تجاوز کرتا ہے تو لوگوں کو باتیں کرنے کا موقع ملتا ہے، کمزوروں کو سزا طاقتوروں کو چھوڑا جارہا ہے اسی لئے لوگ فیصلوں پر انگلیاں اٹھارہے ہیں صرف ن لیگ ہی عدالتی فیصلوں کو مان رہی ہے، نہال ہاشمی کے الفاظ اور گفتگو کو کوئی بھی مناسب قرار نہیں دیتا، نہال ہاشمی کو ادارے کے متعلق ایسے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہئیں تھے، عمران خان اورپرویز مشرف نے کئی گنا زیادہ سخت بیانات دیے لیکن انہیں سزا نہیں دی گئی۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”لیکن!“ میں میزبان رابعہ انعم سے گفتگو کر رہے تھے۔ پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما عاجز دھامرا، ماہر قانون علی ظفر ایڈووکیٹ اور نقیب اللہ محسود کے کزن نور رحمٰن سے بھی گفتگو کی گئی۔عاجز دھامرا نے کہا کہ انصاف سب کیلئے ہونا چاہئے کوئی لاڈلہ نہیں ہونا چاہئے، ن لیگ سیاسی شہید بننے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے، نواز شریف ہمدردی کا ووٹ حاصل کرنے کیلئے عدالت سے الجھ کر کچھ دنوں کیلئے جیل جانا چاہتے ہیں ۔علی ظفر ایڈووکیٹ نے کہا کہ جب بھی عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جائے تو ازخود نوٹس اس کا خوبصورت حل ہے، آئین کے تحت عوام کے حقوق کی پاسداری حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔نور رحمن نے کہا کہ نقیب کیس میں ازخود نوٹس لینے پر چیف جسٹس کے شکر گزار ہیں، آرمی چیف اور چیف جسٹس ایم آئی اور آئی ایس آئی کو راؤ انوار کو تلاش کرنے کا حکم دیں۔میاں جاوید لطیف نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صرف ن لیگ ہی عدالتی فیصلوں کو مان رہی ہے، سابق چیف جسٹس نے بھی کہا کہ توہین عدالت کے نوٹس کا مقصد لوگوں کو وارننگ دینا ہوتا ہے انہیں جیل نہیں بھیجا جاتا،نہال ہاشمی کو ادارے کے متعلق ایسے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہئے تھے، عمران خان اورپرویز مشرف نے اس سے کئی گنا زیادہ سخت بیانات دیے لیکن انہیں سزا نہیں دی گئی، یہاں کمزوروں کو سزا طاقتوروں کو چھوڑا جارہا ہے اسی لئے لوگ فیصلوں پر انگلیاں اٹھارہے ہیں نہال ہاشمی کے الفاظ اور گفتگو کو کوئی بھی مناسب قرار نہیں دیتا، ایک جماعت کا لیڈر شرمناک جیسے الفاظ استعمال کرتا رہا ہے، عمران خان نے عدالت میں معافی مانگی باہر آکر کہتا ہے میں نے معافی نہیں مانگی، عمران خان اداروں کو چار سال سے دھمکیاں دے رہے ہیں اس کا کوئی نوٹس نہیں لیتا ستر سالوں سے نظریہ ضرورت کے فیصلے آرہے ہیں، اگر قوم آج عدل کیلئے نہیں اٹھی تو آئندہ فیصلے الگ طرح کے آئیں گے،کوئی ادارہ اپنی حدود سے تجاوز کرتا ہے تو لوگوں کو باتیں کرنے کا موقع ملتا ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنما عاجز دھامرانے کہا کہ سپریم کورٹ ہر واقعہ پر ازخود نوٹس لے گی تو نچلی عدالتوں کیلئے کیا رہ جائے گا، نہال ہاشمی کی عدلیہ کے بارے میں گفتگو کی ن لیگ نے بھی حمایت نہیں کی تھی، انصاف سب کیلئے ہونا چاہئے کوئی لاڈلہ نہیں ہونا چاہئے، ن لیگ سیاسی شہید بننے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے، ن لیگی قیادت نے عدلیہ پر تنقید کو اپنی سیاسی پالیسی بنالیا ہے، نواز شریف کی وفاق اور پنجاب میں حکومت ہے لیکن اپوزیشن کا کردار ادا کررہے ہیں، نواز شریف عدالت سے الجھ کر کچھ دنوں کیلئے جیل جانا چاہتے ہیں تاکہ ہمدردی کا ووٹ حال کرسکیں۔

تازہ ترین