مردان کی 3 سالہ مقتول بچی اسماء سے لیا گیاڈی این اے مشتبہ شخص کے ڈی این اے سے میچ کرگیا، ڈی این اے میچ کرنے والے کا نام ابھی ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق3 سال کی بچی اسماء سے لیا گیاڈی این اے میچ کرگیا ہے، کےپی کےحکومت نے145افرادکےڈی این اےبھیجےتھے۔
ذرائع کا مطابق تحقیقات میں پیش رفت پر پنجاب حکومت نے کے پی کے حکومت سے رابطہ کرلیا ۔
قبل ازیں رکن خیبر پختون خوا اسمبلی افتخار مشوانی نے دعویٰ کیا تھا کہ مردان کی اسما سے نہ زیادتی ہوئی ، نہ قتل کیا گیا ، بچی طبعی موت مری ہے۔
ضلع ناظم حمایت مایار کا کہنا ہے کہ اگر اسما کے ساتھ کچھ نہیں ہوا تو 243 لوگوں کے ڈی این اے نمونے کیوں لیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ مردان کے کمسن اسماء کی لاش 15 جنوری کو گھر کے قریب کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی، لاش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تصدیق ہوئی تھی کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔
علاوہ ازیں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے بھی بچی کے قتل کا ازخود نوٹس لے رکھا ہے۔