• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اے اینڈ ای یونٹس کے لئےگزشتہ جنوری انتہائی مشکل مہینہ تھا

لندن(پی اے)اعدادوشمار نے اس امر کی تصدیق کر دی ہے کہ گزشتہ جنوری انگلینڈ میں اے اینڈ یونٹس کے لئے مشکل ترین مہینوں میں سے ایک تھا۔یہ صورتحال اس حقیقت کے باوجود پیش آئی کہ دبائو میں کمی کے لئے بڑی تعداد میں معمول کے علاج بھی منسوخ کر دیئے گئے تھے ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی یونٹس پر آنے والوں کے لئے فوری طبی امداد فراہم کرنے کے لئے مقرر کردہ4گھنٹوں کا ہدف مسلسل30ویں ماہ بھی حاصل نہیں کیا جا سکا۔85.3فیصد مریضوں کو چار گھنٹے کے مقررہدف میں دیکھا گیا جو کہ دسمبر کے مقابلے میں معمولی بہتری ہے جب85.1مریضوں کو مقررہ وقت میں طبی امداد فراہم کی گئی۔ سب سے زیادہ مسائل ٹرالی کے انتظار میں پیش آئے جہاں 1000سے زائد مریضوں کو 12گھنٹےسے زائد انتظار کرنا پڑا۔اے اینڈ ای میںانتظار کرنے والے یہ مریض وہ تھے جنہیں ڈاکٹروں نےہسپتالوں میں داخلہ دینے کا فیصلہ کیا تھا مگر انہیں کوئی بستر نہیں ملا تھا۔ان میں بہت سے انتہائی بیمار مریض بھی شامل تھے۔انتظار کرنے والے 81,000 نےبستر کے لئے چار گھنٹوں سے زائد انتظار کیاجن میں سے 20فیصد مریض ایسے تھے جنہیں ہسپتال میںداخل کیا جانا تھا۔4گھنٹے اور12گھنٹے تک انتظار کرنے والے مریضوں کی تعداد ریکارڈ کے مطابق بدترین تھی۔این ایچ ایس کی بہتری کے لئے ریگولیٹرآئن ڈالٹن نے کہا کہ سٹاف نے یہ عہد کیا تھا کہ ان کی کارکردگی میں مزید تنزلی نہیں آئے گی۔تاہم نیو فیلڈ فیلڈ ٹرسٹ تھنک ٹینک کےچیف اکنامسٹ پروفیسر جان اپلیبی ہیلتھ سروس ’’ انتہائی تنزلی‘‘ کی شکار ہے جب ہسپتالوں کے کوریڈور بھی نئے ایمرجنسی وارڈز بن گئے ہیں۔
تازہ ترین