کوئٹہ(آن لائن)کوئٹہ میں واقع سریاب روڈ سرکاری گودام سے 35 ہزار گندم کی بوریاں غائب ہونے کا انکشاف ،لاکھوں بوری گندم محکمہ خوراک کی غفلت کے باعث سڑنے لگیں،35 ہزاربوری گندم 4 سے 5 سو روپے میں فروخت کیا گیا ۔مشیر خوراک نے کمیٹی تشکیل دے دی جس میں تمام چیزوں کو رپورٹ کرنے کے بعد کمیٹی تفصیلی رپورٹ مشیر خوراک کو پیش کرے گی ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں مشیر خوراک میر ضیاء اللہ لانگو نے سریاب روڈ پر واقع سرکاری گودام پر چھاپہ مارا چھاپے کے دوران کئی لاکھ بوریاں کھلے آسمان تلے پڑی ہوئی تھیں محکمہ خوراک کے حکام نے بتایا کہ یہ وہ گندم ہےجس کا کوئی ریکارڈ نہیں اوراب انکشاف ہواہے کہ 35 ہزار بوری گندم جو کہ محکمہ خوراک کے ریکارڈ میں نہیں ان بوریوں کو 4 سے 5 سو روپے فی بوری کے حساب سے فروخت کیا گیا نیب اور محکمہ خوراک کے اعلیٰ افسران بھی اس سے لاعلم ہیں مشیر خوراک میرضیاء اللہ لانگو نے پہلے ہی محکمہ خوراک کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور اس حوالے سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے اور اب تک کئی لاکھ گندم کی بوریاں خراب ہوئی ہیں جو کہ جانوروں کے کھانے کے بھی قابل نہیں رہے ۔