ٹھٹھہ(نامہ نگار ) واٹر کمیشن کے سربراہ ریٹائرڈ جسٹس امیر ہانی مسلم نے مکلی اور ٹھٹھہ کی واٹر سپلائی اسکیموں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر مکلی اور ٹھٹھہ کے شہریوں کو مضر صحت پانی فراہم کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ سربراہ کمیشن ریٹائرڈ جسٹس امیر ہانی مسلم نے ایگزیکٹو انجینئر پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ ٹھٹھہ سہیل میمن سے استفسار کیا کہ کیا آپ کے خلاف ایف آئی آر درج ہے جس پر ایگزیکٹو انجینئر سہیل میمن نے بتایا کہ ان کے خلاف اینٹی کرپشن میں چار مقدمات درج ہیں اور وہ ضمانت پر ہیں ان کے پاس تین عہدوں کے چارج ہیں جس پر واٹر کمیشن کے سربراہ نے سخت حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمہارے پاس تو دس پندرہ چارج ہونے چاہئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ فوری طور پر چیف سیکریٹری کو 16 فروری کا نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کریں۔ سربراہ واٹر کمیشن نے چیئرمین ٹاؤن کمیٹی پیر زین العابدین اور ٹاؤن آفیسر غلام اکبر جلبانی سے استفسار کیا کہ آپ ہر ماہ 25 لاکھ روپے سے کیا کام کراتے ہیں کیونکہ شہریوں کو صاف پانی نہیں ملتا ۔انہوں نے محکمہ آبپاشی کے سپرنٹنڈنگ انجینئر پریتم داس کو ہدایت کی کہ وہ واٹر سپلائی کی اسکیم کی بحالی کے لیے ٹاؤن کمیٹی کو ٹیکنیکل سپورٹ فراہم کریں اور واٹر سپلائی اسکیم تک پانی لانے والی کینال کو موجودہ مالی سال کے دوران پختہ کیا جائے۔ انہوں نے ٹھٹھہ واٹر سپلائی اسکیم کے معائنہ کے موقع پر میونسپل کمیٹی کے ایڈمنسٹریٹر انجینئر نذیر خلیفہ کی جانب سے شہریوں کو صاف پانی فراہم کرنے سے معذوری پر تمام اسکیمیں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو دینے کے حوالے سے منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصہ سے بگڑے نظام کو درست کرنے میں وقت لگے گا تاہم ہم نے اس کی شروعات کردی ہیں ہم قابل محنتی اور ایماندار افسران کی مدد سے اس کو پایۂ تکمیل تک پہنچائیں گے۔