واشنگٹن+لندن(صباح نیوز)وزیر داخلہ چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ امریکہ کی پاکستان میں یکطرفہ کارروائی دوطرفہ تعلقات کے لیے ’’ریڈ لائن‘‘ ہو گی، پاکستان کو ڈرانا،دھمکانا یا زور زبردستی غیر مفید ثابت ہو گی، افغانستان میں ممکنہ جنگ کیلئے امریکہ کو پاکستان کی ضرورت ہوگی، امریکہ سے باہمی احترام کی بنیاد پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں۔پاکستان مفادات کے خلاف کوئی سازش یا کوشش ہوئی تو جواب دیا جائیگا، افغانستان میں ناکامیوں کاملبہ پاکستان پر ڈالا جاتا ہے، دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے عسکری کے ساتھ سیاسی حل بھی ہونا چاہیے پاکستان ا مداد نہیں تجارت چاہتا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں احسن اقبال کا کہنا تھاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں پاکستان نے دیں، چند برسوں کے دوران پاکستان نے 60ہزار سے زائد جانیں دیں۔ پاکستانی معیشت کو 25ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا، اس جنگ میں امریکہ نے معمولی امداد دی۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں کو ئی بھی یکطرفہ کارروائی پاکستان کے لیے ریڈ لائن ہو گی ان کا کہناتھا کہ پاکستانی باعزت لوگ ہیں ہم باہمی مفادات کی بنیاد پر دوستی چاہتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ڈرانے یا اس سے زور زبردستی کی کوشش غیر مفید ہو گی۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان اور امریکہ ملکر کام کریں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان مسئلہ کے مستقل حل اور امن و استحکام کے قیام کیلئے ہمیں جامع منصوبہ پر کام کرنا ہوگا ہمیں فوجی آپشن کو سامنے رکھنا چاہئے مگر سیاسی آپشن پر بھی عمل کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے جائز سکیورٹی تقاضوں اور مفادات کو بھی مد نظر رکھنا ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ امریکہ کو جنوبی ایشیا اور افغانستان کو مختلف انداز سے دیکھنا ہوگا پاکستان امداد نہیں تجارت چاہتا ہے، ترقیاتی شراکت داری کے خواہاں ہیں۔ دوسری جانب لندن میں ہائی کمیشن میں پاکستانی میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالا جاتا ہے، دہشت گردی کے مسئلہ کے حل کے لیے عسکری کے ساتھ ساتھ سیاسی حل بھی ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امن کے لیے عالمی برداری کے ساتھ ملکر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمسائیہ سے اچھے اور مثالی تعلقات کا خواہش مند ہے۔ہماری کوشش ہے کہ ہم افغانستان اور بھارت سے دوستانہ اور پر امن تعلقات قائم کریں کیونکہ ہم اقتصادی ایجنڈے پر کام کررہے ہیں، ہمارا ایجنڈا پاکستان کو اقتصادی قوت میں ڈھالنا ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معمولی امریکی امداد ملی۔دہشت گردی کے خلاف جنگ امریکی امداد کے لیے نہیں بلکہ عوام کے تحفظ کے لیے لڑی۔وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف تمام قوم نے مل کرجنگ لڑی اور نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے پوری قوم نے دہشت گردی کونا سورقراردیا۔