• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کی شادی :سیاستدان کی زندگی کا کوئی رخ ذاتی نہیں ہوتا ،تجزیہ کار

کراچی(ٹی وی رپورٹ)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تیسری شادی کے اعتراف کے بعد جیو پاکستان میں بھی اسی کے چرچے رہے ، سب سے پہلے عمران خان کی تیسری شادی کی خبر دینے والے دی نیوز کے رپورٹر عمر چیمہ کوخبر بریک کرنے کے بعد سوشل میڈیاپرشدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ، عمر چیمہ نے مارننگ شو ـ’’جیو پاکستان ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ، سیاستدان کی زندگی کا کوئی بھی رخ ذاتی نہیں ہوتا ، لیکن یہ عوام پر منحصر ہے کہ وہ کس خبر پر زیادہ اور کم دلچسپی لیتے ہیں ،عوامی لیڈر کی شادی ذاتی معاملہ ہے جیسی باتیں صرف عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے کی جاتی ہیں ،اگر شادی ذاتی معاملہ ہے تو اس کا اعلان پی ٹی آئی کی ویب سائٹ سے کیوں کیا گیا ، ذاتی معاملہ ذات تک رہنا چاہیے ، ذاتی معاملے کے دفاع کرتے وقت پارٹی بھرپور انداز میں سامنے آجاتی ہے ، لہذا شادی کے معاملے کو ذاتی قرار دینا درست نہیں۔ عمر چیمہ کا اپنی خبر کی درستگی سے متعلق کہنا تھا کہ شادی کی تصاویر میں دکھائی دینے والے شرکاء وہی لوگ ہیں جن کا ذکر ہماری خبر میں موجود تھا ،ہماری خبر درست تھی اس کو بدلنا پی ٹی آئی کے لئے ممکن نہیں تھا ،نکاح پہلے ہو چکا ہے ، نئے سرے سے نکاح کی تصاویر لی گئیں ہیں جن سے لگے کہ نکاح ابھی انجام دیا گیا ہے ۔ ریہام خان کے مطابق دوسرے نکاح کا وقت 7 محرم تھا جو عام طور پر شادی بیاہ جیسی تقریبات کے لئے معیوب سمجھا جاتا ہے ،بشریٰ مانیکا سے تیسرے نکاح کا وقت بھی ان کی عدت کے دوران کا تھا ، اس کے بعد 15 فروری تک نکاح کو ظاہر کرنا درست نہیں تھا ، جس سے اور طرح کے مسائل زیر بحث آسکتے تھے ۔ مظہر عباس نے عمران خان کی تیسری شادی کی خبر پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے کئی سیاستدانوں نے ایک سے زیادہ شادیاں کی ہوئی ہیں ، عمران خان کی شادی اور ان سے متعلق دیگر خبریں عوام کی دلچسپی اس لئے کھینچ لیتی ہیں کیونکہ عمران خان نے اپنی کتاب میں خود اپنی ذاتی زندگی کو ڈسکس کیا، عوامی جلسوں میں شادی کو موضوع بنایا جاتا رہا ، عوامی شخصیات کی زندگی عوام کے لئے رول ماڈل ہوتی ہے، اس لئے عوام خبروں پر بات کرتے رہیں گے ، لیکن دوسری جانب اگر یہ ذاتی معاملہ ہے تو اسے پی ٹی آئی کو پارٹی سطح پر نہیں، عمران خان کو ذاتی حیثیت میں ڈیل کرنا چاہیے ۔سینئر کیرئیر کونسلر سید عابدی کی جانب سے ’’جیو پاکستان‘‘میں طالبعلموں کی رہنمائی کا سلسلہ جاری ہے ، معروف شاعر صہبا اختر کی برسی پر بھرپور انداز میں خراج تحسین پیش کیا گیا ،الیکٹریکل انجینئرنگ سے متعلق سوال پر سید عابدی کا کہنا تھا کہ الیکٹریکل انجینئرنگ کی ڈگری کے بعد بہت سے مواقع موجود ہے لیکن اگر ڈگری کے ساتھ ساتھ سب اسپیشلائزیشن سے کیرئیر پروسپکٹس مزید بڑھ جائیں گے ، جس میں آٹومیشن اینڈ کنٹرول سسٹم ، سولر انرجی ، کنزرویشن ، پاور جنریشن وغرہ شامل ہیں ۔کریٹیو ذہن رکھنے والے طالب علموں نے کے انٹیریر ڈیزائنگ میں کلر اسکیم تھیم وغیرہ پر گہری نظر رکھتا ہے ، انٹیرئیر ڈیزائنگ میں چھوٹے کورسز کے ساتھ ساتھ 4 سال کی فارمل تعلیم بھی موجود ہے ۔کراچی کی سیاست میں جاری ہلچل اور ایم کیو ایم پاکستان کی اندرونی چپقلش سے متعلق بات کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار مظہر عباس کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کا جہاز ڈانواں ڈول ہو رہا ہے ، آج سے ایک مہینے پہلے تک کے کراچی ، حیدرآباد ، سکھر کے سروے میںعوام کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اپنی نشستیں جیت جائے گی لیکن آج کوئی ڈسڑکٹ سینٹرل کے بارے میں بھی رائے نہیں دے سکتا ،کہ وہ ایم کیوایم پاکستان پی، ایم کیو ایم پاکستان بی جیتے گی یا پی ایس پی جیتے گی ۔ فاروق ستار نے کہا کہ یہ انٹرا پارٹی انتخاب نہیں ریفرنڈم ہے کاش فاروق ستار ریفرنڈم ہی کرواتے کہ فاروق ستار درست ہیں یا رابطہ کمیٹی جو شائد زیادہ موضوع رہتا ،لگتا یہ ہے کہ فاروق ستار اگر الطاف حسین اور ممنون حسین نہیں بننا چاہتے تو غالباً وہ غلام اسحاق خان یا فارو لغاری بننا چاہتے ہیں جن کے پاس آرٹیکل 58/2Bہو ، جس کے تحت رابطہ کمیٹی تحلیل کردیں، اور عامر خان گروپ فاروق ستار کو 58/2Bدینا نہیں چاہتا ۔جماعت کو متحد دکھانے کے لئے آپ انٹرا پارٹی جیسی جتنی مرضی سرگرمیاں کروالیں ، عوام کی نظر میں آپ پی ، بی اور پی ایس پی میں ٹوٹ چکی ہے ۔موجودہ صورتحال دیکھی جائے تو سینیٹ کی نشستوں کے باعث شروع ہونے والے اختلافات میں جہاں چاروں نشستیں برقرار رکھنے کی پوزیشن میں تھے اب ایک نشست حاصل کرنا بھی مشکل لگ رہا ہے ۔
تازہ ترین