اسلام آباد (فاروق اقدس)مصدقہ ذرائع سے معلوم ہواہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اورقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ نے اہم سیاسی اورپارلیمانی امورپر مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطوں کاعمل شروع کردیاہے۔ منگل کو بھی انہوں نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ملاقات کی اوران کی نشست پرجاکر دیرتک تبادلہ خیال میں مصروف رہے۔ اس سے قبل وہ جماعت اسلامی کےامیر سراج الحق ،لیاقت بلوچ اورایم کیوایم اورعوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں سے بھی رابطے کرچکے ہیں۔ خورشید شاہ جنہیں یہ ذمہ داری پارٹی کی قیادت کی جانب سے تفویض کی گئی ہے ان کاکہناہے کہ اپوزیشن جماعتوں سے ان کے رابطوں کامقصد اپوزیشن کی جانب سے نگراں وزیراعظم کی نامزدگی پرمشاورت ہے تاکہ اپوزیشن کی جانب سے نگراں و زیراعظم کانام متفقہ طورپرسامنے لایاجائے ۔تاہم بعض پارلیمانی ذرائع کاکہناہے کہ ہرچند نگراں وزیراعظم کے نام پر بھی مشاورت ہورہی ہے لیکن اصل معاملہ آئین میں بعض ترامیم لانامقصود ہے جن کے لیے ایوان میں اپوزیشن کی حمایت ناگزیرہے۔ مذکورہ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے سید خوشید شاہ کی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اورقومی اسمبلی کے سپیکرسردارایازصادق سے بھی الگ الگ ملاقاتیں ہوچکی ہیں جن میں بعض آئینی ترامیم کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوچکاہے جس کے بعد ہی خورشید شاہ نے کہاتھاکہ ہم ملکی مفاد کے لیے قانون سازی کے لیے ہرقسم کاتعاون کرنے کے لئے حکومت کاساتھ دیں گے لیکن انفرادی مفاد کے لیے نہیں۔