چیف جسٹس پاکستان، جسٹس میاں ثاقب نثار نے پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ کی صوبائی حکومتوں کی جانب سے کی جانے والی تشہیری مہم کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ایسی مہم ٹیکس پیئر کے پیسے سے بڑا خرچ ہے۔
دواؤں کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت کےدوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اسپتالوں میں دوائیں نہیں مل رہیں، قومی خزانے سے اشتہارات دیئے جا رہے ہیں۔
چیف جسٹس نے تمام صوبائی سیکریٹری اطلاعات اورچیف سیکریٹری سے تشہیری مہم پر رپورٹ طلب کرلی۔ ان کا کہنا تھا کہ اشتہاری مہم قبل ازانتخابات دھاندلی کے زمرے میں آتی ہے۔
جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ذاتی تشہیر کے لیے قوم کا پیسہ استعمال ہو رہا ہے، جرات پیدا کریں، تشہیر کرنی ہے تو اپنے پیسوں سے کریں۔
چیف جسٹس پاکستان نے صوبائی حکومتوں کی جانب سے اشتہاری مہم کیس کی سماعت 12 مارچ کے لیے مقرر کردی۔