پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ ن لیگ میں دو سوچیں کار فرما ہیں،ایک محاذ آرائی کی دوسری محاذ آرائی سے بچنے کی،وقت بتائے گا لوگ کس سوچ کو سپورٹ کریں گے،کئی دفعہ نادان دوست خطرناک ثابت ہوتے ہیں۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز میں ایک گروہ محاذ آرائی کی سوچ رکھتی ہے ، پاکستان مسلم لیگ نواز کے جو ممبران عدلیہ مخالف بیان دے رہے ہیں وہ پارٹی کی خدمت نہیں کر رہے۔
شاہ محمود قریشی کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کے سابق پارٹی صدر نواز شریف کا بیانیہ کچھ اور تھا جبکہ شہباز شریف کا بیانیہ کچھ اور ہے، آنے والا وقت فیصلہ کرے گا کہ دونوں میں سے کس کا بیانیہ قابل قبول ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سینٹ الیکشن میں ہماری پارٹی نے حقیقت پسندانہ فیصلہ کئے ہیں ، ہم سینٹ الیکشن میں خیبر پختوان خواہ کی 6 نشستیں جیتیں گے اس لئے صرف 6 امیدوار ہی کھڑے کئے جبکہ پنجاب سے ایک سیٹ جیتنے کی امید ہے ،سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار مزید شفاف ہونا چاہیے۔
شاہ محمودقریشی نے کہا کہ عمران خان جنرل الیکشن کے لئے پارٹی کی ممبر سازی مضبوط کرنے کے لئے 4 مارچ کو کراچی اور 15 مارچ کو ملتان آ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علیم خان عدالت کے بلانے پر خفا نہیں ہوئے بلکہ عدالت نے جو ریکارڈ طلب کیا ہے وہ عدالت میں جمع کروانے پر آمادہ ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیب کے پچھلے چیئرمین نے اپنے مینڈیٹ کے مطابق کام نہیں کیا یہی وجہ ہے کہ ان کے دور میں کرپشن پروان چڑھی۔