اسلام آباد(رانا مسعود حسین سے )عدالت عظمیٰ میںʼʼ شاہ زیب قتل کیس ʼʼکے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی اورمرتضٰی لاشاری کی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلہ کے خلاف دائر کی گئی نظر ثانی کی درخواستوں کی سماعت کے دوران اس وقت کمرہ عدالت زعفران زار بن گیا،جب فاضل چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملزم شاہ رخ جتوئی کے وکیل لطیف کھوسہ کومخاطب کرتے ہوئےکہا کہ آپ کے خاندان میں بڑے برائٹ لوگ ہیں توانہوں نے پیشن گوئی کی کہ جب جج کسی وکیل کی تعریف کرے تو سمجھ لیں کہ فیصلہ اس کے خلاف آرہا ہے،اس کے چند لمحوں بعد واقعی عدالت نے ان کی نظرثانی کی درخواستیں خارج کردیں، دوران سماعت ایک موقع پر لطیف کھوسہ نے فاضل ججوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہʼʼ آئی ایم سوری میں آپ کی سمع خراشی کررہا ہوں،جس پرفاضل چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے کہا کہ آپ سمع خراشی کرلیں ،آپ نے ملزم سے بڑی تگڑی فیس جو لے رکھی ہے ،جس پر کمرہ عدالت قہقہوں سے گونج اٹھا،ایک موقع پرلطیف کھوسہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کی وجہ سے سب کہتے ہیں کہ یہ فیصلہ تبدیل نہیں ہو سکتا،جس پر فاضل چیف جسٹس نے ازراء تفنن کہا کہ کیا کسی جج نے یہ بات آپ کے کان میں کہی ہے یا کسی کیفے ٹیریا میں ملا تھا؟ جس پر ایک بار پھر قہقہہ بلند ہوا ۔