سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے تجویز دی ہے کہ سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کیلئے رضاربانی کی نامزدگی پر پیپلز پارٹی کو سپورٹ کیا جائے۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں طے پایا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدوں پر الیکشن لڑنا پڑا تو سینیٹرز کی مطلوبہ تعداد پوری کرنے کے لیے دیگر جماعتوں اور آزاد سینیٹرز سے بھی رابطے کیے جائیں گے ، اس کے بعد متفقہ امیدوار نامزد کیے جائیں گے
سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کےساتھ اہم بیٹھک ہوئی جس میں محمود خان اچکزئی، مولانا فضل الرحمان، میر حاصل بزنجو، ڈاکٹرعبد المالک، عثمان کاکڑ اور اعظم موسیٰ خیل نے شرکت کی جبکہ نواز شریف کی معاونت راجہ ظفر الحق، پرویز رشید، مشاہد اللہ خان اور مشاہد حسین سید نے کی۔
اتحادیوں کے اجلاس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے، نواز شریف کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی کی حمایت کریں گے، اگر وہ نہیں آتے تو پھر اپنا امیدوار لائیں گے۔
اجلاس میں طے پایا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدوں پر الیکشن لڑنا پڑا تو سینیٹرز کی مطلوبہ تعداد دپوری کرنے کے لیے دیگر جماعتوں اور آزاد سینیٹرز سے بھی رابطے کیے جائیں گے، اس کے بعد متفقہ امیدوار نامزد کیے جائیں گے۔
ن لیگ کے وفد نے ایم کیو ایم کے دونوں دھڑوں سے بھی ملاقات کی اور ان کے رد عمل کو مثبت قرار دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ مشاورتی اجلاس میں نواز شریف نے پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر کی گزشتہ روز سینیٹ میں کی گئی تقریر کو بھی سراہا۔
چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کی حکمت عملی سے متعلق نواز شریف کی زیر صدارت جمعرات کو بھی اتحادی مشاورتی بیٹھک کریں گے۔