اسلام آباد(جنگ نیوز‘نمائندگان جنگ‘ایجنسیاں ) چیئرمین سینیٹ کے انتخاب پر نوازشریف اورآصف علی زرداری آمنے سامنے آگئے‘مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں نےچیئرمین سینیٹ کیلئے رضاربانی کی حمایت کااظہار کیا ہے تاہم پیپلزپارٹی کےشریک چیئرمین آصف علی زرداری نے میاں رضا ربانی کوچیئرمین بنانےسے واضح انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ایسا نہیں چاہتے ‘اگلا چیئرمین سینیٹ اورحکومت ہم بنائیں گے ‘ نوازشریف ہارس ٹریڈنگ کے بانی ہیںجبکہ زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں سلیم مانڈوی والا کا نام چیئرمین سینٹ کیلئے تجویز کردیاہے۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نےسلیم مانڈوی والاکوچیئرمین کیلئے نامزد کر دیا ہے جبکہ پی پی اور تحریک انصاف میں معاملات طے پا گئے ہیں ۔ ادھر نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو نے دعویٰ کیاہے کہ مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کو 54 سینیٹرز کی حمایت حاصل ہو گئی ہے، جلد ہی ہم چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے ناموں کا اعلان کریں گے۔جیو نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی سربراہی میں اتحادی جماعتوں کااہم اجلاس ہواجس میں جےیوآئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان‘ پشتونخوا میپ کے محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے حاصل بزنجو شریک ہوئے‘اجلاس میں نوازشریف نےاتحادی جماعتوں کے سامنےتجویزرکھی کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے رضاربانی کو اگردوبارہ چیئر مین سینیٹ کے امیدوار کے طور پر سامنےلایا جاتا ہے تو اس فیصلے کی حمایت کی جائے ‘ اتحادی رہنماؤں کی جانب سےتجویزکا خیرمقدم کرتےہوئےبھرپور حمایت کی گئی۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیاکہ اگررضاربانی کےعلاوہ دوسرےکسی امیدوارکوسامنےلایا جائیگا تو(ن) لیگ اوراتحادی جماعتیں اسکا بھرپورمقابلہ کریں گی‘اجلاس میں طے پایا کہ تمام اتحادی جماعتیں پہلے اپنےنمبر پورےکرینگی‘ تعدادپوری ہونےکے بعدمشاورت کی جائیگی اورتمام اتحادی جماعتیں اپنے امیدوار سامنے لائیں گی۔ اجلاس کےبعدجیو نیوز سےمختصر گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نےکہاکہ چیئرمین سینیٹ کیلئے مولانا فضل الرحمٰن سےبھی مشورہ کیااوران سےکہاکہ رضاربانی اچھے چیئرمین سینٹ رہےہیں‘ہم ان کی حمایت پرتیار ہیں تاہم اگران کے نام پر اتفاق نہیں ہواتو پھر اپنا امیدوار لائینگے ‘اتحادی جماعتوں کے سربراہان نے میری اس تجویز پر اتفاق کیا ہے۔ اجلاس کے بعد نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کو 54 سینیٹرز کی حمایت حاصل ہو گئی ہے، جلد ہی ہم چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے ناموں کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کس صوبے سے ہوں گے اس حوالہ سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔ ادھر پیپلزپارٹی نے چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے جوڑ توڑ تیز کردیا ہے اور آصف زرداری سرگرم ہو گئے ہیں‘آزادسینیٹرزسے بھی رابطے کئےجارہے ہیں ۔ادھر آصف علی زرداری نے رضا ربانی کوچیئرمین سینٹ بنانےکی نوازشریف کی تجویز مسترد کردی ۔جمعیت علمائےاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کےبعد میڈیا سے بات چیت کے دوران ایک صحافی نےان سے سوال کیاکہ کیا چیئرمین سینٹ کیلئے رضا ربانی پرن لیگ سےبات ہو سکتی ہے؟توآصف زرداری نےکہاکہ تھینک یو ویری میچ‘ میں یہ نہیں چاہتا ۔ آصف علی زرداری نےکہاکہ فضل الرحمان سے پرانی وابستگی اوردوستی ہے‘امیدہےہمیشہ کی طرح ہماراساتھ دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ فضل الرحمان نے کچھ وقت مانگا ہے‘وہ دوستوں سےمشورہ کرکے جواب دینگے۔اس موقع پرمولانا فضل الرحمان نےکہاکہ چیئرمین سینٹ پرنواز شریف نےاجلاس بلایاتھا جس میں کچھ تجاویز سامنے آئی ہیں جبکہ آصف علی زرداری کی بھی کچھ تجاویز ہیں‘پارٹی اجلاس میں مشاورت کی جائے گی۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ زرداری نے سلیم مانڈوی والا کو چیئرمین سینٹ نامزد کر نے کا فیصلہ کیا ہے۔علاوہ ازیں آصف علی زرداری سے زرداری ہاؤس اسلام آباد میں پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم سید احمد محمود نے ملاقات کی‘ اس موقع پرگفتگوکرتے زرداری نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں پیپلزپارٹی کی برتری ترقی کے نام پر واویلا کرنے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے‘ پیپلزپارٹی کے خاتمہ کی باتیں کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ۔ہارس ٹریڈنگ کے بانی نواز شریف ہیں جنہوں نے اس کی بنیاد چھانگا مانگا میں رکھی۔چیئرمین سینیٹ ہمارا ہوگا اور 2018ءکے عام انتخابات کے بعدحکومت بھی پیپلز پارٹی کی ہوگی‘ شریف برادران کا نفرت بھرا سیاسی دور ختم ہوچکا ،میاں نوازشرف اپنے کرتوتوں کی وجہ سے نااہل ہوچکے ہیں۔ادھرمیڈیارپورٹس کےمطابق پیپلز پارٹی اورتحریک انصاف میں سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کیلئے معاملات طے پا گئے ہیں ‘ پی پی پی نےچیئرمین کیلئے سلیم مانڈوی والاکانام پیش کیاہےاور ڈپٹی چیئرمین کیلئےتحریک انصاف کےشبلی فراز یا انوارالحق کاکڑکےنام سامنے آئے ہیں۔دوسری جانب سینیٹ سیکرٹریٹ نے چیئر مین اورڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےانتخاب کاشیڈول تیار کرلیا ‘شیڈول کے مطابق یعقوب ناصرکی صدارت میں انتخاب کیلئے سینیٹ کااجلاس 12مارچ کوہوگا جس میں نومنتخب سینیٹرز حلف اٹھائینگےجس کےبعداجلاس دوگھنٹوں کیلئے ملتوی کردیاجائیگا۔بعدازاں اسی روز چیئرمین اور ڈپٹی چیئر مین کیلئےکاغذات نامزدگی جمع ہونگےجن کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کےبعد سینیٹ کا اجلاس 4 بجے دوبارہ ہوگا جس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب ہوگااور پھراجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا جائیگا۔